آپریشن سندور پر لوک سبھا میں وزیردفاع راج ناتھ سنگھ کے بیان کے بعد کانگریس ایم پی گورو گوگوئی نے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع راج ناتھ نے آپریشن سندور کے بارے میں بہت سی باتیں کہی ہیں، لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ دہشت گرد پہلگام میں کیسے آئے۔
کانگریس ایم پی نے کہا کہ حکومت نے یہ نہیں بتایا کہ دہشت گرد بیسران چراگاہوں میں کیسے آئے۔ انہوں نے کیا کہ دہشت گرد اس علاقے میں کیسے آئے جہاں ہزاروں سیاح رہتے ہیں۔ انہوں نے پہلگام واقعہ کو معلومات کی جنگ قرار دیا۔ گوگوئی نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ وہ پانچ دہشت گرد پاکستان سے ہندوستان میں کیسے داخل ہوئے اور ان کے کیا ارادے تھے۔
گوگوئی نے سوال کیا کہ پہلگام میں حملہ کرنے والے پانچ دہشت گردوں کو کیوں نہیں پکڑا گیا؟ انہوں نے کہا کہ انہیں 100 دن گزرنے کے باوجود گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ آپ کے پاس ڈرون، پیگاسس، سیٹلائٹ ہیں، لیکن آپ ان دہشت گردوں کو نہیں پکڑ سکے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دفعہ 370 کو منسوخ کیا گیا تھا اور سیاحوں کو وادی کشمیر میں مدعو کیا گیا تھا، لیکن پہلگام حملے کے دوران وہ بے بس تھے۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے لیے مرکزی وزیر امت شاہ کو ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کی قربانی نہیں دی جانی چاہیے۔
گوگوئی نے الزام لگایا کہ سب سے خوفناک حملہ موجودہ حکومت کے دور میں ہوا ہے۔ انہوں نے رافیل لڑاکا طیاروں کے نقصان کے معاملے پر تینوں افواج کے سربراہ انیل چوہان کے ایک ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو کو یاد کیا۔ انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے بارے میں حقیقت پوچھی جو 26 بار دعویٰ کر چکے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ان کی اپنی کرائی تھی۔
گوگوئی نے ان سے پہلگام دہشت گردانہ حملے اور سندھور آپریشن کے بعد ہونے والی بین الاقوامی سفارتکاری کی وضاحت کرنے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرضہ لینے سے کیوں نہیں روکا۔ گوگوئی نے وزیر اعظم مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ بتائیں کہ وہ پاکستان کے ساتھ جنگ بندی پر کیوں راضی ہوئے۔