Tuesday, October 07, 2025 | 15, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بہار اسمبلی انتخابات کو لے کر سیاسی سرگرمیاں تیز

بہار اسمبلی انتخابات کو لے کر سیاسی سرگرمیاں تیز

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Oct 03, 2025 IST

بہار اسمبلی انتخابات کو لے کر سیاسی سرگرمیاں تیز
بہار اسمبلی انتخابات کو لے کر سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ دریں اثنا، سی ووٹر کے تازہ ترین ٹریکر نے سیاسی ہلچل تیز کر دی ہے۔سی ووٹر کے بانی یشونت دیشمکھ نے ستمبر سے ڈیٹا شیئر کیا۔ یہ ٹریکر اہم معلومات کو ظاہر کرتا ہے، خاص طور پر ممکنہ وزیر اعلیٰ کے امیدواروں کی مقبولیت سے متعلق۔
 
تیجسوی اور پرشانت کشور کی بڑھتی ہوئی ریٹنگ:
 
سی ووٹر ٹریکر کے مطابق اپوزیشن کے لیے اہم خبر یہ ہے کہ آر جے ڈی کے تیجسوی یادو کی ریٹنگ 35 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ تیجاشوی، جو فروری سے مسلسل ٹاپ پوزیشن پر فائز تھے، جون، جولائی اور اگست میں ان کی ریٹنگ میں کمی دیکھی گئی تھی، لیکن اب وہ عروج پر ہے۔ پرشانت کشور کی ریٹنگ بھی 23 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ یہ ان کی فعال اور جارحانہ مہم کا نتیجہ ہے، جو خاص طور پر بی جے پی پر مرکوز ہے۔
 
نتیش کمار اور سمراٹ چودھری کی ریٹنگ:
 
اس ٹریکر میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ریٹنگ 16 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ تاہم سمراٹ چودھری کی ریٹنگ گھٹ کر 6.5 فیصد رہ گئی ہے۔ یشونت دیش مکھ کے مطابق، پرشانت کشور کی مہم این ڈی اے کے ووٹ بینک کو متاثر کر رہی ہے، جس کا براہ راست فائدہ تیجسوی یادو کو ہو رہا ہے۔
 
ٹریکر ووٹ شیئر نہیں دکھاتا ہے، لیکن یہ اشارہ کرتا ہے کہ تیجسوی اور پرشانت کشور کی رفتار بڑھ رہی ہے۔ اگر یہ درجہ بندی ووٹ شیئر میں بدل جاتی ہے تو اس سے انتخابات میں دونوں جماعتوں کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ پرشانت کشور کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے اندازے کے مطابق 8-10% ووٹ شیئر کو سیٹوں میں تبدیل کریں۔ کنگ میکر کا کردار ادا کرنے کے لیے اسے کم از کم 25 فیصد ووٹ درکار ہوں گے۔
 
خواتین ووٹرز پر اثرات:
 
یشونت نے وضاحت کی کہ نتیش کمار کی خواتین کے لیے 25 سال پرانی اسکیمیں ان کے حق میں کام کر رہی ہیں۔ مہیلا روزگار یوجنا اور سائیکل یوجنا جیسی اسکیموں نے بہار میں عوام کا اعتماد بڑھایا ہے، جو انتخابات میں اس کے لیے مضبوط بنیاد بنا سکتی ہے۔
 
پی ایم مودی کی ریٹنگ میں تبدیلی:
 
سی ووٹر ٹریکر نے وزیر اعظم نریندر مودی اور راہل گاندھی کی درجہ بندی میں تبدیلی دیکھی ہے۔ پی ایم مودی کی منظوری کی درجہ بندی 57 فیصد سے گھٹ کر 51 فیصد ہوگئی ہے، جب کہ راہل گاندھی کی 35 فیصد سے بڑھ کر 41 فیصد ہوگئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان فرق اب کم ہو کر 10 فیصد ہو گیا ہے، جسے کانگریس کے لیے ایک مثبت نشان اور این ڈی اے کے لیے ایک چیلنجنگ نشان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
 
یشونت دیشمکھ نے وضاحت کی کہ راہل گاندھی اس وقت غیر ملکی دورے پر ہیں، اس لیے ان کی فیلڈ مہم فی الحال معطل ہے۔ دریں اثنا، خواتین کے لیے نئی اسکیموں پر توجہ مرکوز کرنے والی این ڈی اے کی مہم اب شروع ہوگئی ہے، اور منظوری کی درجہ بندی پر اس کا اثر اگلے دو ہفتوں میں نظر آئے گا۔