Thursday, October 23, 2025 | 01, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • جوبلی ہلزضمنی انتخاب: 130 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد

جوبلی ہلزضمنی انتخاب: 130 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 23, 2025 IST

جوبلی ہلزضمنی انتخاب: 130 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد
 جوبلی ہلز اسمبلی ضمنی انتخاب میں 130 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے ہیں۔ ریٹرننگ آفیسر پی سائی رام نے کہا کہ 211 میں سے 81 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی قبول کر لیے گئے ہیں۔کاغذات نامزدگی کی بڑی تعداد کی وجہ سے جانچ پڑتال بدھ کی رات دیر گئے تک جاری رہی اور جمعرات کی صبح مسترد کیے گئے کاغذات کی تعداد کے بارے میں اعلان کیا گیا۔نامزدگیوں کے 321 سیٹوں میں سے 135 سیٹوں کو قبول کیا گیا اور باقی 186 کو مسترد کر دیا گیا۔
 
اہم مدمقابل کے کاغذات نامزدگی درست پائے گئے۔بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کی امیدوار ایم سنیتا کی نامزدگی قبول کر لی گئی ہے۔ سابق ایم ایل اے مگنتی گوپی ناتھ کی بیوی اور بیٹی   مالنی دیوی اور ان کے بیٹے ٹی پردھومنا کوساراجو نے الزام لگایا تھا کہ سنیتا نے اپنے حلف نامے میں غلط تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے چیف الیکٹورل آفیسر سے ان کی نامزدگی کو مسترد کرنے کی اپیل کی تھی۔
 
کوساراجو نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سنیتا اپنی موت تک ان  کے والد کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں تھیں۔ اس نے بتایا کہ اس کے والد، گوپی ناتھ کی واحد قانونی طور پر شادی شدہ بیوی، اس کی ماں مالنی دیوی تھی، جن سے اس نے 28 اپریل 1998 کو شادی کی تھی۔ چونکہ گوپی ناتھ نے اپنی ماں مالنی دیوی کو طلاق نہیں دی تھی، اس لیے انہوں نے کہا کہ ان کے والدین کی شادی بدستور جاری ہے۔بی آر ایس لیڈر گوپی ناتھ، جنہوں نے 2023 میں مسلسل تیسری بار جوبلی ہلز سیٹ جیتی تھی، جون میں انتقال کر گئے، ضمنی انتخاب کی ضرورت  نا گزیر ہو گئے ہیں۔
 
کانگریس امیدوار نوین یادو اور بی جے پی کے امیدوار  لنکلا دیپک ریڈی کے کاغذات بھی ریٹرننگ آفیسر نے قبول کرلیے۔ منگل کو، کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن، 117 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے تھے، جس سے کل تعداد 211 ہوگئی۔امیدواروں کی ایک بڑی تعداد، بشمول علاقائی رنگ روڈ (RRR) پروجیکٹ سے متاثر کسان، رہائشی جن کے گھر مبینہ طور پر HYDRAA کی طرف سے گرائے گئے، کسانوں اور بے روزگار نوجوانوں نے نامزدگی داخل کی۔یہ گروپ مختلف مسائل پر حکومت کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے میدان میں اترے۔
 
جمعہ کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آخری دن ہے۔ پولنگ 11 نومبر کو ہونے والی ہے، جب کہ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔2023 کے انتخابات میں انہوں نے سابق بھارتی کرکٹ کپتان اور کانگریس کے امیدوار محمد اظہر الدین کو 16,337 ووٹوں سے شکست دیکر کامیابی حاصل کی۔کثیر الجہتی مقابلے میں گوپی ناتھ نے 80,549 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ اظہر الدین نے 64,212 ووٹ حاصل کیے تھے۔ بی جے پی کے دیپک ریڈی 25,866 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھے۔
 
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم)، جس کا امیدوار 2023 کے انتخابات میں چوتھے نمبر پر رہا، مجلس  اس بار الیکشن نہیں لڑ رہی ہے۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی قیادت والی پارٹی نے کانگریس امیدوار  نوین یادوکی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
 
130 امیدواروں کےپرچہ نامزدگی مسترد کرنے سے  یہ پتہ چلتا ہےکہ لوگ الیکشن کےلئے کتنے سنجیدہ  ہیں۔ ایسا لگتا ہےکہ کئی لوگ صرف اپنہ شہرت کےلئے برائے نام مقابلہ کےلئے انتخابی میدان میں اتر ے ہیں۔ 130 افراد کے پرچہ مسترد کرنےکےبعد بھی اب  بھی 135 سیٹ قبول کئے گئےہیں۔ اگر ان میں سے  کوئی بھی امیدوار دستبردار نہیں ہوگا تو الیکشن کمیشن کوای وی ایم، کے کئی سیٹ لگانے ہوں گے۔ اور رائے دہندوں کو بھی اپنے امیدوار  کےانتخابی نشان کی تلاش میں مشکل ہوگی ۔