پاکستان اس وقت قدرت کے قہر سے بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ پاکستان کے شمالی علاقوں میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران مون سون کی شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 340 افراد ہلاک جب کہ 150 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بونیر، سوات، شانگلہ، بٹگرام، باجوڑ اور مانسہرہ سمیت مجموعی طور پر 9 اضلاع میں ریلیف اور ریسکیو کے کاموں کے لیے 2 ہزار کارکنان تعینات کیے گئے ہیں۔ ہفتے کے روز امدادی کارکنوں نے ملبے سے مزید 63 لاشیں نکالی ہیں۔
صرف خیبرپختونخوا میں 324 افراد لقمہ اجل بنے:
پاکستان کے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق اس وقت سب سے زیادہ خراب صورتحال پہاڑی صوبے خیبر پختونخوا میں ہے۔ یہاں سب سے زیادہ 324 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ امدادی کارکن ملبے سے لاشیں نکالنے میں مصروف ہیں۔ ایمرجنسی سروسز کے ترجمان محمد سہیل نے بتایا کہ بونیر میں سینکڑوں امدادی کارکن اب بھی زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔ اس علاقے کو بارش اور بادل پھٹنے کے واقعات کا سامنا ہے۔
یہاں دیکھیں تصاویر اور ویڈیوز !
🚨 Pakistan Floods
— GlobeUpdate (@Globupdate) August 16, 2025
320+ dead after torrential rains & flash floods
Hardest-hit: Buner (157 deaths), Swat, Bajaur, Battagram, Shangla, Mansehra, Gilgit-Baltistan & AJK
Rescue ops hampered by washed-out roads & a crashed aid helicopter#Pakistan #flooding #FloodAlert #DeFi pic.twitter.com/lBXTmvybk3
مقامی پولیس افسر نے سیلاب کا ہولناک منظر بتایا:
بونیر کے ڈپٹی کمشنر کاشف قیوم نے بتایا کہ امدادی ٹیمیں پیر بابا اور ملک پورہ گاؤں سے لاشیں نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ یہاں زیادہ تر لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بادل پھٹنے کے بعد تیز بہنے والا پانی سینکڑوں پتھر اور چٹانیں اپنے ساتھ لے آیا اور چند منٹوں میں پورا گاؤں تباہ کر دیا۔ کئی لاشیں مسخ شدہ حالت میں پڑی تھیں۔ علاقے کا تھانہ بھی بہہ گیا۔
امدادی کارکنوں کو مشکلات کا سامنا :
سہیل کا کہنا تھا کہ خراب موسم کے باعث امدادی کارکنوں کو امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ سڑکوں کی بندش کی وجہ سے ہنگامی کارکنوں کو پیدل دور دراز علاقوں میں جانا پڑتا ہے اور تلاش اور بچاؤ کا کام خود کرنا پڑتا ہے۔ اسی وقت، بہت سے زندہ بچ جانے والے گھر خالی کرنے سے انکار کر رہے ہیں کیونکہ ان کے پیارے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ ایسے میں انہیں وہاں سے بحفاظت نکالنا ایک مشکل کام ثابت ہو رہا ہے۔
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کی:
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں شدید بارشیں ہوسکتی ہیں۔ اتوار سے شمالی اور شمال مغربی علاقوں میں مون سون کی سرگرمیاں تیز ہو جائیں گی۔ ایسے میں لوگوں کو دریاؤں اور دیگر آبی ذرائع سے دور رہنا چاہیے۔ اس سے قبل جمعہ کو حکومتی امدادی کارروائی کے دوران خراب موسم کے باعث ایک ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔