ان دنوں بہار میں جرائم عروج پر ہے، آئے دن بہار میں قتل جیسے واردات پیش آ رہے ہیں۔ گزشتہ ایک روز قبل چندن مشرا کو بہار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اب خبر آ رہی ہیں کہ چندن مشرا قتل کیس میں ملوث 5 ملزمان کو مغربی بنگال سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق پولیس نے چندن مشرا قتل کیس میں ملوث 5 ملزمان کو مغربی بنگال سے گرفتار کیا ہے۔ یہ ملزمان قتل میں ملوث شوٹرز کی مدد کر رہے تھے۔ فی الحال، پولیس ٹیم ایک ہی جگہ پر سبھی سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ جیل میں بند گینگسٹر شیرو سنگھ نامی مجرم نے ٹھیکہ دے کر یہ کام کرایا۔
توصیف قتل کے بعد گھر چلا گیا:
ذرائع کے مطابق واقعہ کے بعد توصیف پٹنہ کے پھلواری شریف میں واقع اپنے گھر چلا گیا۔ وہاں سے وہ اپنی بہن، ماں اور باپ کے ساتھ گیا چلا گیا۔ پھر وہ گیاجی میں سب کو چھوڑ کر مغربی بنگال چلا گیا۔ پولیس نے توصیف کے اہل خانہ سے بھی پوچھ گچھ کی تھی۔ پولیس نے کچھ لوگوں کو حراست میں لیا ہے جنہوں نے حملہ آوروں کو پناہ دی اور انہیں بائیک اور اسلحہ فراہم کیا۔ ان لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
دو شوٹر چندن سے ملے تھے:
قتل کے دوران سی سی ٹی وی میں نظر آنے والے 5 شوٹروں میں سے 2 بکسر میں چندن سے اس کے گاؤں سونبرسا میں ملنے بھی گئے تھے۔ پولس نے پرولیا جیل میں شیرو سے بھی پوچھ گچھ کی ہے۔ چندن کے گھر والوں کے مطابق چندن کے پیرول پر باہر آنے کے بعد شیرو نے چندن سے دو بار بات کی تھی۔ شیرو نے چندن کے قتل کے لیے 10 لاکھ روپے کا ٹھیکہ دیا تھا۔ ڈی جی پی نے کل رات اس معاملے میں جائزہ میٹنگ کی تھی۔
توصیف گینگ کی قیادت کر رہا تھا:
آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل پٹنہ پولیس نے اس قتل میں ملوث کچھ شوٹروں کی شناخت کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ پھلواری شریف کا رہائشی توصیف عرف بادشاہ کر رہا تھا۔ اس کے ساتھ دیگر شوٹروں کے نام مانو، سورج بھان اور بھنڈی عرف بلونت سنگھ ہیں۔ ہسپتال میں داخل ہونے والے پانچویں حملہ آور کی شناخت کی جا رہی ہے۔ اسی دوران اسپتال کے باہر ایک ملزم کھڑا تھا جس کی شناخت ابھی ظاہر نہیں کی گئی۔ اس شوٹر گینگ کا سرغنہ توصیف پھلواری شریف کا رہائشی ہے جبکہ دیگر شوٹروں کا تعلق بکسر سے ہے۔ ان میں سے شوٹر مانو کا تعلق بکسر کے بیلور سے ہے، بلونت کا تعلق بکسر کے لیلادھر پور گاؤں سے ہے۔
قتل کی ویڈیو بھی بنائی گئی:
چندن مشرا کو مارنے والے شوٹر کتنے نڈر تھے اس کی ایک اور مثال سامنے آئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ مرکزی شوٹر توصیف عرف بادشاہ نے قتل کی ویڈیو بھی بنائی تھی۔ اسپتال میں ہوئی فائرنگ میں چندن کی دیکھ بھال کرنے والے بکسر کے درگیش پاٹھک کے پیر میں گولی لگی، جب کہ کمرے میں موجود ایک اور شخص کرشن کانت پانڈے اپنی جان بچانے کے لیے باتھ روم میں گھس گیا۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ پانچ نہیں بلکہ چھ شوٹر تھے جو چندن مشرا کو قتل کرنے اسپتال پہنچے تھے۔ ان میں سے پانچ ہسپتال کے اندر چلے گئے جبکہ ایک باہر رہا۔ قتل کے بعد یہ لوگ اسلحہ پھینک کر فرار ہو گئے۔