Saturday, July 19, 2025 | 24, 1447 محرم
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے ایک دن قبل، مرکزی حکومت نے 20 جولائی کو آل پارٹی میٹنگ بلائی

پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے ایک دن قبل، مرکزی حکومت نے 20 جولائی کو آل پارٹی میٹنگ بلائی

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Jul 19, 2025 IST     

image
مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے ایک دن قبل 20 جولائی کو آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔ اس اجلاس کا مقصد پارلیمنٹ کے دوران کام کاج کو یقینی بنانا اور اپوزیشن جماعتوں سے تعاون حاصل کرنا ہے۔ حکومت کی طرف سے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ، پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو سمیت کچھ سینئر وزراء میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ مختلف اپوزیشن پارٹیوں اور این ڈی اے پارٹیوں کے قائدین اور پارلیمانی پارٹیوں کے سربراہان بھی اس میٹنگ میں شرکت کریں گے۔مرکزی حکومت نے پیر  سے شروع ہونے والے مانسون اجلاس میں کل آٹھ نئے بل پیش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں جیو ہیریٹیج سائٹس اور جیو ریمینز کے تحفظ سے متعلق ایک بل بھی شامل ہے۔ 
 
 
مرکز سے توقع ہے کہ لوک سبھا کے مانسون سیشن میں منی پور گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (ترمیمی) بل 2025 اور ٹیکسیشن لاز (ترمیمی) بل 2025 سمیت کئی بلوں کو متعارف کرائے گا اور پاس کرے گا۔ سکریٹریٹ کے مطابق، حکومت پبلک ٹرسٹ (ترمیم میں ترمیم) بل 2025، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (ترمیمی) بل 2025، جیو ہیریٹیج سائٹس اور جیو ریمینز (کنزرویشن اینڈ مینٹیننس) بل 2025، مائن اینڈ کوارریز بل 2025 کو بھی پیش کرے گی۔ 2025، نیشنل اسپورٹس ایڈمنسٹریشن بل 2025 اور نیشنل اینٹی ڈوپنگ (ترمیمی) بل 2025 لوک سبھا میں متعارف کرانے اور پاس کرنے کے لیے۔ اس کے علاوہ ریاست گوا کے قانون ساز اسمبلی کے حلقوں میں درج فہرست قبائل کی نمائندگی کا ازسر نو بل، 2024، مرچنٹ شپنگ بل، 2024، انڈین پورٹس بل، 2025 اور انکم ٹیکس بل، 2025 کو بھی ایوان زیریں میں منظور ہونے کی امید ہے۔ 
 
 
جمعرات کو قومی راجدھانی میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے، رجیجو نے پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے دوران تعمیری بات چیت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اپوزیشن ہنگامہ برپا کرے گی تو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ "پارلیمنٹ شروع ہونے والی ہے۔ پارلیمنٹ میں جو بھی مسئلہ اٹھایا جائے گا، ہم اسے سنیں گے۔ کل میری کھرگے جی اور راہول جی سے بہت اچھی ملاقات ہوئی، میں دیگر اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کے ساتھ باقاعدگی سے میٹنگ کرتا رہتا ہوں، پارلیمانی وزیر ہونے کے ناطے سب کے ساتھ تال میل برقرار رکھنا میری ذمہ داری ہے، لیکن مسئلہ جو بھی ہو، ہم اسے صرف بات چیت سے ہی حل کر سکتے ہیں۔" رجو جی نے کہا کہ رپورٹ بنانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔