اے سی بی عہدیداروں نے بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی آر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس فارمولہ کیس میں اس ماہ کی 16 تاریخ کو صبح 10 بجے پوچھ گچھ کے لئے حاضر ہونے کو کہا ہے۔کویتا نے کہا کہ وہ کانگریس حکومت کی سیاسی ایجنڈے کے حصہ کے طور پربی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی آر کو دوبارہ نوٹس جاری کرنے کی سخت مذمت کرتی ہے۔ کویتا نے واضح کیا کہ آپ خواہ کتنی ہی سازشیں کریں، ہم عوامی میدان میں آپ کی ناکامیوں کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔
سابق وزیر اور سدی پیٹ کے ایم ایل اے ہریش راؤ نے کہا ہے کہ فارمولا ای کار ریسنگ کیس میں بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی آر کو دوبارہ پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کے لیے نوٹس جاری کرنا سیاسی فائدے کے سوا کچھ نہیں۔کے ٹی آر کو جاری کردہ تازہ ترین نوٹس اس بات کا ثبوت ہیں کہ ریونت ریڈی اپنی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے تحقیقاتی ایجنسیوں کا من مانی طور پر غلط استعمال کر رہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کے ٹی آر کے حوصلے کو خراب کرنے کے لیے یہ نوٹس بھیجے ہیں جو کانگریس کے انتخابات میں عوام کو دی گئی 6 ضمانتوں اور 420 وعدوں پر عمل آوری پر مسلسل سوال اٹھا رہے ہیں۔ ریونت ریڈی حکومت اپنے 18 ماہ کے دور اقتدار میں بدلہ کی سیاست کو نافذ کرکے بی آر ایس کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ چاہے کتنی ہی کوششیں کی جائیں، ریونت کی سیاسی انارکی جیتنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ ریاست کے لوگ ریونت ریڈی کے ڈرامے اور بدلہ کی سیاست کو پہلے ہی سمجھ چکے ہیں۔
فارمولا ای ریسنگ نے تلنگانہ کے وقار میں اضافہ کیا ہے۔ سرمایہ کاری بھی آگئی ہے۔ کیا تلنگانہ نے اپنا وقار بڑھایا ہے کہ کے ٹی آر کے خلاف آپ کے نوٹس جاری کیے جارہے ہیں؟ 2000 میں چندرا بابو نے فارمولا ون کے لیے سخت محنت کی اور وہ اسے منظم نہیں کر سکے۔ ایسا ہی معاملہ بی آر ایس حکومت اور کے ٹی آر کی کوششوں سے ہندوستان میں فارمولا ون جیسی باوقار ریس لائی گئی جس میں حیدرآباد بھی شامل ہے۔ تلنگانہ کو الیکٹرک گاڑیوں کے مینوفیکچرنگ مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے حیدرآباد میں فارمولا ای ریس کا انعقاد کیا گیا اور سرمایہ کاری کو راغب کیا گیا۔ ہریش راؤ نے یاد دلایا کہ امر راجہ جیسی کمپنیاں سرمایہ کاری کے لیے آگے آئی ہیں۔
کانگریس حکومت نے عالمی مقابلہ حسن منعقد کرکے ریاست اور ملک کی شبیہ کو داغدار کیا ہے۔ عالمی مقابلہ حسن سے کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔بلکہ ریاست کی شبیہ کو داغدار کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اے سی بی نے کے ٹی آر کو کانگریس حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرنے اور ریونت ریڈی پر تنقید کرنے کے لیے نوٹس بھیجے ہیں۔اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ اسے کتنی ہی بار ہراساں کریں، بی آر ایس آپ کی ناکامیوں کو بے نقاب کرنا بند نہیں کرے گی۔