Wednesday, August 13, 2025 | 19, 1447 صفر
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • ماں کی موت کے بعد پورا خاندان لاش لاوارث چھوڑ کر بھاگ گیا، گاؤں والوں نے 40 گھنٹے بعد آخری رسومات ادا کیں

ماں کی موت کے بعد پورا خاندان لاش لاوارث چھوڑ کر بھاگ گیا، گاؤں والوں نے 40 گھنٹے بعد آخری رسومات ادا کیں

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Aug 10, 2025 IST     

image
جھارکھنڈ کے گڑھوا ضلع سے انسانیت کو ہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ بھاوناتھ پور پنچایت کے بوکا گاؤں کے تینکونیا ٹولہ میں اسہال سے 80 سالہ تیتری دیوی کی موت کے بعد، اس کے تین بیٹوں، بہوؤں اور پوتوں سمیت اس کا پورا کنبہ لاش گھر میں چھوڑ کر بھاگ گیا۔ مقتول کی لاش 40 گھنٹے تک گھر میں لاوارث پڑی رہی۔بالآخر گاؤں والوں اور مقامی رہنماؤں کے تعاون سے ہفتہ کو ہندو رسومات کے ساتھ آخری رسومات ادا کی گئیں۔ تیتری دیوی کی جمعرات کو اسہال کی وجہ سے موت ہو گئی تھی۔ ان کے شوہر ہرچرن بیار کا پہلے ہی انتقال ہو چکا تھا۔ 
 
پورا خاندان گاؤں چھوڑ کر بھاگ گیا:
 
متوفی کے بیٹے بندو بیار نے بتایا کہ اسہال کے خوف سے پورا خاندان گاؤں چھوڑ کر بھاگ گیا جس کی وجہ سے وہ آخری رسومات ادا نہیں کر سکے۔ گاؤں والوں کو امید تھی کہ خاندان کا کوئی فرد واپس آکر آخری رسومات ادا کرے گا، لیکن 40 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی کوئی نہیں آیا۔ہفتہ کے روز جب گاؤں کے کچھ لوگ لاش کو دفنانے کی تیاری کر رہے تھے تو ضلع پریشد کی رکن رنجانی شرما اور پنچایت مکھیا بے بی دیوی کو اس واقعہ کا علم ہوا۔ انہوں نے تدفین کا عمل روک دیا اور ہندو رسم و رواج کے مطابق آخری رسومات ادا کرنے کی ہدایت کی۔ 
 
گاؤں والوں نے اس واقعہ پر غم کا اظہار کیا:
 
سماجی کارکن انوج یادو عرف ببلو یادو کی قیادت میں گاؤں والوں نے آخری رسومات کا انتظام کیا اور لاش کو بوکا ندی کے شمشان گھاٹ لے جاکر آخری رسومات ادا کیں۔ گاؤں کے رام لال بھوئیاں نے چتا کو جلایا۔ گاؤں والوں نے اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندو مذہب میں بیٹے کے لیے والدین کی آخری رسومات ادا کرنا ضروری سمجھا جاتا ہے تاکہ آتما کو شانتی ملے۔اس واقعہ نے سماجی اور اخلاقی اقدار پر سنگین سوالات کو جنم دیا ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے میں مقامی انتظامیہ کی جانب سے کوئی پہل نہیں کی گئی، جس پر گاؤں والوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔