جمعرات کو گجرات کے احمد آباد میں گر کر تباہ ہونے والے تیارہ میں بھروچ کی بھومی چوہان بھی ایئر انڈیا کی پرواز AI-171 میں سفر کرنے والی تھی ،لیکن وہ خوش قسمت رہی ،وہ ٹریفک میں پھنس گئی اور ائیر پورٹ تاخیر سے پہنچی،اکثر سفر کی روانگی میں گاڑی یا دیگر سفر کے ذرائع چھوٹ جانے پر لوگ پریشان اور خود کو بد نصیب تصور کرتے ہیں ،لیکن بھومی خوش قسمت رہی۔بھومی نے بتایا کہ وہ بھی لندن جانے والی فلائٹ پکڑنے کے لیے سردار ولبھ بھائی پٹیل ہوائی اڈے پر پہنچی تھی لیکن انہیں چیک ان میں تاخیر ہوئی اور طیارہ ان کے بغیر ہی ٹیک آف کر گیا۔چند منٹ بعد انہیں معلوم ہوا کہ طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔
تاخیر ہونے کی وجہ سے بھومی کی جان بچ گئی:
بھومی نے بتا یا کہ میں واپس لندن جا رہی تھی ۔ میری فلائٹ 1:10 پر طے تھی لیکن جب میں پہنچی تو 12:10 ہو چکے تھے اور ایئر انڈیا نے گیٹ بند کر دیا تھا۔ کافی کہنے پر بھی انہوں نے مجھے جانے نہیں دیا اور مجھے قدرے مایوسی واپس ہونا پڑا۔ میں ٹریفک کی وجہ سے تاخیر ہو گئی تھی،لیکن جب مجھے کچھ ہی لمحوں کے بعد معلوم ہوا کہ وہ طیارہ جس میں ،میں سفر کرنے والی تھی ، وہ گر کر تباہ ہو گیا ہے تو میں حیران رہ گئی۔اور میں اپنی دیوی ماں کا شکریہ ادا کی کہ میری جان بچ گئی۔
#WATCH गुजरात: भरूच की रहने वाली भूमि चौहान की कल की फ्लाइट AI-171 देरी से एयरपोर्ट पहुंचने के चलते निकल गई थी, जो फ्लाइट दुर्घटनाग्रस्त हो गई और उसमें सवार 242 लोगों में से 241 लोग जान गंवा बैठे।
— ANI_HindiNews (@AHindinews) June 13, 2025
भूमि चौहान ने बताया, "...मैं चेक-इन गेट पर 10 मिनट देरी से पहुंची थी, लेकिन… pic.twitter.com/ypEtbp9EiL
میرا جسم کانپ رہا تھا:
بھومی کہتی ہے جب انہیں اس حادثے کی خبر ملی تو وہ چونک گئی۔ اور انکے بدن میں کنپکنپی طاری ہو گئی۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بھومی نے کہا، "میں چیک ان گیٹ پر 10 منٹ تاخیر سے پہنچی، لیکن انہوں نے مجھے جانے نہیں دیا، جس کی وجہ سے مجھے واپس آنا پڑا، شہر میں ٹریفک کی وجہ سے میں تاخیر ہوئی، جب مجھے معلوم ہوا کہ فلائٹ کریش ہو گئی ، تو میں پوری طرح سے صدمے میں پہنچ گئی ۔ اور میں اپنی دیوی ماں کا شکریہ ادا کی، کہ میں بچ گئی، لیکن یہ واقعہ انتہائی ہولناک ہے۔
طیارہ ٹیک آف کے چند منٹ بعد گر کر تباہ :
فلائٹ AI-171 نے دوپہر 1:38 پر اڑان بھری، اور کچھ منٹ بعد، تقریباً 1:50 بجے، یہ B.J میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے ٹکرا گئی، جہاں اس وقت 100 سے زائد طلباء لنچ کر رہے تھے۔ حادثے کے بعد طیارے کے ایندھن کے مکمل ٹینک کے باعث زبردست آگ بھڑک اٹھی اور آسمان پر سیاہ دھویں کے بادل چھا گئے۔ اس حادثے میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی سمیت کئی لوگوں کی جانیں چلی گئیں۔ صرف ایک مسافر، وشو کمار رمیش، ایک برطانوی نژاد شخص جو سیٹ 11A پر بیٹھا تھا، اس حادثے میں بچ گیا اور اب ہسپتال میں زیر علاج ہے۔