جمعرات کو احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 274 ہو گئی ہے۔ یہ ہندوستانی ہوا بازی کی تاریخ کے بدترین حادثات میں سے ایک ہے۔ یہ طیارہ ٹیک آف کے فوراً بعد ایک عمارت سے ٹکرا گیاتھا۔ حادثے میں جہاز میں سوار تمام مسافروں اور عملے کے ساتھ ساتھ کئی دیگر افراد بھی ہلاک ہو گئے۔ ایئرانڈیا کی پرواز نے احمدآباد سے لندن کیلئے اڑان بھری تھی۔ جہاز میں 230 مسافروں اور عملے کے 12 افراد سمیت 242 افراد سوار تھے۔
طیارہ ٹیک آف کے کچھ دیر بعد احمد آباد کے میگھانی نگر علاقے میں گرکر تباہ ہو گیا۔ ایئر لائن اور مقامی حکام کے مطابق جہاز میں سوار صرف ایک شخص زندہ بچ سکا۔ وہ اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہے۔حادثے کے فوری بعد ایمرجنسی عہدیدار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ بلیک باکس جس میں اہم فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر موجود ہیں، ملبے سے برآمد ہوئے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ اگرچہ ان میں سے ایک کو نقصان پہنچا لیکن دونوں جانچ کیلئے دستیاب ہیں اور حادثے کی وجہ کا تعین کرنے کیلئے ان کا تجزیہ کیا جائے گا۔ ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ حادثے کے وقت موسم سازگار تھا۔
ادھر دوسری جانب لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے دفتر کے باہر ایئر انڈیا مسافر طیارہ حادثہ کے متاثرین کو خرا ج پیش کیاگیا۔ احمدآباد سے تعلق رکھنے والے کنال ٹھاکر نے کہاکہ میں یہاں ایک مالیاتی منصوبہ ساز ہوں ہم یہاں ایئرانڈیا طیارہ حادثہ میں ہلاک ہونے بھائی بہنوں کو خراج پیش کرنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنا خاندان کھودیاہے یہ ایک افسوسناک حادثہ ہے۔
حادثہ میں انٹرمیڈیٹ سال دوم کے طالب علم کی بھی موت:
احمدآباد ایئرانڈیا طیارہ حادثہ میں گوالیار سے تعلق رکھنے والے انٹرمیڈیٹ سال دوم کے طالب علم آرین راجپوت بھی ہلاک ہوگئے تھے۔ راجپوت کی لاش آج ان کے آبائی مقام لائی گئی۔ اس موقع پر پورے علاقہ میں غم کا ماحول تھا۔ مقامی لوگوں نے آرین کی موت پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایک ہونہار طالب علم تھا۔ آرین کی اس ناگہانی موت پر اس کے ارکان خاندان کے ساتھ ساتھ پورے علاقہ لوگوں میں غم کا ماحول ہے۔ آرین کے رشتہ داروں نے بھی ان کی موت غیریقینی موت پر صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے اسے یقین نہ آنے والا حادثہ قرار دیا۔
شناخت کی تحقیقات جاری:
ایئرانڈیا طیارہ حادثہ کا شکار ہونے والوں کے اہل خانہ ڈی این اے ٹسٹ کے نمونے دینے گجرات کے احمد آباد کے بی جے میڈیکل کالج پہنچے ہیں۔ اس حادثہ میں مرنے والوں میں بعص کی لاشیں شناخت کے قابل نہ ہونے کی وجہ سے ان کے افراد خاندان کا ڈی این اے ٹسٹ کیاجارہا ہے ۔ عہدیداروں کے مطابق ڈی این اے ٹسٹ کے بعد ہی مرنے والوں کی لاشیں ان کے افراد خاندان کے حوالے کی جائیں گی۔ بی جے میڈیکل کالج کے ایک عہدیدار نے بتایاکہ آج تقریباً تمام افراد کے ڈی این اے ٹسٹ مکمل کرلئے جائیں گے جس کے بعد لاشوں کو ان کے لواحقین کے حوالے کردیا جائے گا۔