جمعرات کو ہوائی جہاز کے حادثے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی آج احمد آباد پہنچ گئے ہیں۔ یہاں انہوں نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا،اور سول اسپتال بھی پہنچے جہاں اس حادثے کے زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ پی ایم مودی نے احمد آباد طیارہ حادثے کے واحد زندہ بچ جانے والے وشو کمار رمیش سے اسپتال میں ملاقات کی۔ اور انہیں تسلی دی ۔وہیں وشو کمار رمیش نے ڈی ڈی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، 'سب کچھ میری آنکھوں کے سامنے ہوا، لیکن میں خود نہیں جانتا کہ میں کیسے بچ گیا۔ کچھ دیر تک میں نے سوچا کہ میں بھی مرنے والا ہوں۔ لیکن جب میری آنکھ کھلی تو میں زندہ تھا۔ایئرہوسٹس اور دیگر لوگ میری آنکھوں کے سامنے مر گئے۔
کیسے بچی رمیش کی جان؟
وشو کمار رمیش، ایک مسافر، بوئنگ 787 ڈریم لائنر کی سیٹ 'A11' پر تھا، جس میں 242 مسافر اور عملے کے ارکان سوار تھے، اور اپنے بھائی کے ساتھ لندن جا رہے تھے۔ احمد آباد سول اسپتال میں داخل رمیش نے بتایا کہ جب طیارہ ٹیک آف کے کچھ دیر بعد گرا تو زور دار دھماکہ ہوا۔تو انہوں نے چھلانگ نہیں لگائی لیکن جب طیارہ ٹکرا گیا اور ٹوٹ گیا تو اچانک ان کی سیٹ الگ ہو گئی اور وہ باہر آگئے ۔جس کی وجہ سے وہ حادثے کے بعد طیارے میں لگنے والی آگ سے بچ گیا۔
ملک میں غم کی لہر:
بتا دیں کہ اس حادثہ سے پورے ملک میں غم کی لہر ہے،عام عوام سے لیکر سیاسی ،سماجی و دیگرملکی و غیر ملکی رہنما غم کا اظہار کر رہے ہیں ۔وہیں پی ایم مودی نے آج موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔ اور اسپتال پہنچ کر زخمی لوگوں سے ملاقات کی۔ پی ایم مودی حادثے پر ایک جائزہ میٹنگ بھی کریں گے۔ اس دوران وہ اب تک ہونے والے حادثے کی ہر اپڈیٹ لیں گے۔ ساتھ ہی بتا دیں کہ طیارہ کے گر کر تباہ ہونے کے چند گھنٹے بعد بھی، ابھی تک مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں کوئی سرکاری اطلاع نہیں ہے۔ طیارے میں دو پائلٹ اور عملے کے 10 ارکان سمیت 242 افراد سوار تھے۔ ایئر انڈیا کے مطابق طیارے میں سوار 230 مسافروں میں سے 169 ہندوستانی، 53 برطانوی، ایک کینیڈین اور سات پرتگالی شہری تھے۔