Sunday, November 02, 2025 | 11, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • آل انڈیا جمعیت القریش کے100سال مکمل

آل انڈیا جمعیت القریش کے100سال مکمل

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 01, 2025 IST

آل انڈیا جمعیت القریش کے100سال مکمل
آل انڈیا جمعیت القریش (رجسٹرڈ) کے قیام کے سو سال مکمل ہونے پر قومی دالحکومت دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام میں ملک بھر سے آئے ہوئے معززمہمانوں، تنظیمی اراکین اور سماجی رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔جمیعت القریش کے قومی صدرسراج الدین قریشی نے کہاکہ آل انڈیاجمعیت القریش نے 1924سے آج تک تعلیمی،سماجی اور فلاحی میدانوں میں نمایاں کرداراداکیاہے اور آئندہ بھی قوم کی خدمت اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے سرگرم رہے گی۔تقریب میں سابق عہدیداران وبزرگ اراکین کو اعزازات سے نوازا گیا، جبکہ نوجوانوں کوتنظیم کے نصب العین پرعمل پیرا ہونے کی ترغیب دی گئی۔
 
جموں کشمیر کے سابق وزیراعلی  غلام  نبی آزاد نے، تجارت ، تعلیم، تنظیم اور تربیت پر زور دیا۔ انھوں نے چار ٹی  پر زور دیا۔  انھوں نے کہاکہ  ترقی کیلئے  تربیت  اخلاق ادب تہذیب پر توجہ دیں۔ آج کل تعلیم کا بول بال ہے۔لیکن تربیت  نہیں ہے۔ آج کے دور میں تربیت کھول گئی ہے۔ غلام نبی آزاد نے کہاکہ جموں وکشمیر میں برادری واد نہیں ہے،وہاں صرف ایک مسلمان ہیں،انھوں نے کہاکہ قریش کمیونٹی کے افرادتجارتی ہوتے ہیں یہ اچھی بات ہے،تاہم قریش برادری کانصب العین تعلیم ہوناچاہیے،لہٰذامسلم قوم میں تربیت سے آراستہ ہونابیحدضروری ہے۔ آزاد نے معمار قوم و ملت سرسیداحمدخان کے بعدجمعیت القریش کے بانی بھیارشید الدین ہوں گے جنہوں نے قوم کو تعلیم سے آراستہ کرنے پر زوردیا۔تقریب میں ملک بھر سے آئے ہوئے شرکاء نے تعلیم، بھائی چارہ، اور کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے جمعیت القریش کی کوششوں کو سراہا۔  
 
سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے 100 سالہ جشن کی مبارکباد پیش کر تے ہوئے کہا کہ جمیعت قریش کے کارناموں کوبڑھایاجائے، ہمیں اپنے ملک کے لیے ہمیشہ کھڑارہناچاہیے، قریش برادری کو پوری کمیونٹی کو آگے لیکر جاناچاہیے۔ پوری امت مسلمہ کی قریش کی نمائندگی کرنی چاہئے ۔ سلمان خورشید نے یہ بھی کہا کہ تعلمی اداروں کومزید بہتربنانے کی ضرورت ہے، نوجوان آگے آئیں اورلیڈرشپ اختیار کریں۔
 
 سابق مرکزی وزیر سلیم  شیروانی   نے ترقی کےلئے تعلیم اور تجارت کو فروغ دینے کی ضرورت ظاہرکی ہے۔  انھوں نے کہاکہ آج کل مسائل صرف قریش برادری کے نہیں بلکہ تمام مسلمان پرہیں۔ مسلمانوں  کے مسائل پر کوئی  توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ مسلمان  اپنی کوشش سے ان مسائل  کو حل کریں۔ ایک سوال پر  انھوں نے کہاکہ   حضور ﷺسے محبت  ہر مسلمان کو ہے۔  اصل محبت کا تقاضہ ان کے بتلائے ہوئے راستہ پر چلنا ہے۔ ان کا نام لیکر  سڑکوں پر دکھاوا کر نا ہنگامہ کرنے محبت نہیں ہو سکتی ۔
 
 سابق مرکزی اقلیتی کمیشن کےچیرمین اقبال سنگھ لا ل پورہ نے جمعیت القریش کی ستائش کی۔ انھوں نے ملک میں  بھائی چارے کا پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ظاہر کی۔ انھوں نے کہاکہ فرد آگے بڑھنے پر سماج اور ملک آگے بڑھتا ہے۔ سماج کا ایک فرد بھی  پیچھے نہ رہے۔ صاحب اقتدار یا عہدوں پر موجود افراد کو اپنے سماج کی ترقی کےلئے کام کرنا چاہئے۔ انھون نے بتایاکہ سال 2021 سے پہلے سکھ فسادات 1984 میں کسی نے آواز نہیں اٹھائی۔  الیکن انھوں نے کمیشن کی ذمہ داری سنبھالنے کےبعد اس کام کو  انجام دیا۔