ہندوستان اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کی صورتحال ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندوستان کی جانب سے روس سے تیل کی خریداری پر ٹیرف بڑھانے کی دھمکی دی تھی۔ دریں اثنا ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول روس پہنچ گئے۔ ماسکو ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان اور روس کے درمیان تیل کے حوالے سے معاہدہ ہوسکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اجیت دوول 7 اگست کو روسی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کرسکتے ہیں۔ اس دوران ہندوستان اور روس کے درمیان تیل کے حوالے سے کوئی معالدہ ہوسکتاہے۔ اس کے علاوہ دوول ہندوستان کی تیل کی خریداری کے حوالے سے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے سامنے ہندوستان کی حکمت عملی کو واضح کریں گے۔ یہ بھی اہم ہے کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر بھی جلد روس کا دورہ کرسکتے ہیں۔واضح رہے کہ ٹرمپ نے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھاکہ ہندوستان روس سے تیل خرید کر جنگ کو فروغ دے رہا ہے۔ روس پیسہ کما رہا ہے اور اسے جنگ میں لگا رہا ہے۔ ٹرمپ نے دھمکی دی کہ اگر ہندوستان نے روس سے تیل خریدنا بند نہیں کیا تو اس پر بھاری محصولات عائد کیے جائیں گے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر اور ایم پی پرمودی تیواری نے روس سے تیل خریدنے کے معاملہ میں ٹرمپ کی دھمکی پر کہاکہ مرکزی حکومت کوہی کرنا چاہئے جس میں ہندوستان کی بھلائی ہوئی۔ کانگریس لیڈر نے کہاکہ حکومت اسی کے ساتھ کاروبار کرے جس سے ہندوستان کو فائدہ ہو۔ پرمود تیواری نے کہاکہ کسی بھی طرح کی دھمکی کو قبول کئے بغیر ہمیں وہی کرنا چاہئے جس میں ہمارا فائدہ ہو۔
شیوسینا یو بی ٹی لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی سنجے راوت امریکہ کے صدرٹرمپ کے اس بیان پر شدید تنقید کی جس میں ٹرمپ نے کہاہے کہ ہندوستان اچھا تجارتی پارٹنر نہیں ہے۔ راوت نے کہاکہ اس کا جواب وزیراعظم مودی کو دینا چاہئے جو ہر وقت ٹرمپ کو اپنے اچھا دوست کہتے ہیں۔ شیو سینا لیڈر نے کہاکہ پی ایم مودی کہتے ہیں کہ ہم دنیا کی تیسری بڑی معیشت بننے جارہے ہیں اور اگر ہم اچھے تجارتی پارٹنر نہیں ہیں تویہ کیسے ممکن ہوسکتاہے۔