بھارتی فوج کے چوکس دستوں نے جموں وکشمیر کے کپواڑہ ضلع کے کیرن سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر دراندازی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دو دہشت گرد مارے گئے۔ دفاعی ذرائع نے ہفتہ کو بتایا۔ کہ کیرن سیکٹر میں آپریشن پمپل میں دو دہشت گردوں کو بے اثر کر دیا گیا ہے جہاں کل دیر شام دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا گیا تھا۔
جمعہ کی شام مشکوک حرکت
ذرائع نے بتایا کہ 21 گرینیڈیئرز کے سپاہیوں نے جمعہ کی شام دیر گئے ایل او سی کے کیران سیکٹر میں فارورڈ ڈیفنڈ لوکیشن (ایف ڈی ایل) پمپل کے قریب مشکوک حرکت دیکھی۔"ایل او سی پر فارورڈ ڈیفنس لائن (ایف ڈی ایل) پمپل کے قریب 21 گرینیڈیئرز کی طرف سے مشکوک نقل و حرکت دیکھنے کے بعد، فوجیوں نے فائرنگ کی جس کے بعد چھوٹے ہتھیاروں کا ایک مختصر تبادلہ ہوا۔ اس جاری آپریشن میں اب تک دو دہشت گردوں کو بے اثر کر دیا گیا ہے،" انہوں نے کہا۔
ریسرچ آپریشن، فوج الرٹ
ذرائع نے بتایا کہ "اب علاقے میں ایک بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی دہشت گرد ایل او سی کوعبور کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے"۔ایل او سی پر تعینات فوج 24X7 الرٹ پر ہے کیونکہ انٹیلی جنس رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کی طرف ایل او سی کے ساتھ لانچنگ پیڈ پر بیٹھے دہشت گرد ہینڈلرز دہشت گردوں کو کنٹرول لائن کے ہندوستانی حصے میں دھکیلنے کی کوشش کریں گے اس سے پہلے کہ بھاری برف باری وادی میں جانے والے پہاڑی راستوں کو بند کر دے گی۔
740 کلومیٹر لمبی ایل اوسی
جموں و کشمیر کے پاس وادی کے بارہمولہ، کپواڑہ، بانڈی پورہ اضلاع اور پونچھ، راجوری اور جزوی طور پر جموں ڈویژن کے جموں ضلع میں واقع 740 کلومیٹر لمبی ایل او سی ہے۔ایل او سی کی حفاظت فوج کرتی ہے اور اس کے علاوہ، جموں و کشمیر کی ایک بین الاقوامی سرحد (آئی بی) ہے جو جموں ڈویژن کے جموں، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع میں 240 کلومیٹر لمبی ہے۔آئی بی کی حفاظت بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کرتی ہے۔ تعینات فوج اور بی ایس ایف کے دستے دہشت گردوں کی دراندازی، منشیات کی اسمگلنگ اور منشیات کی تجارت کے خلاف سرحد کی حفاظت کر رہے ہیں۔
غیرقانونی مالی سرگرمیوں کو کچلا جا رہا ہے
جموں و کشمیر پولیس اور سیکورٹی فورسز انسداد دہشت گردی کی کاروائیوں اور منشیات کی اسمگلنگ، حوالا منی ریکیٹ اور دیگر غیر قانونی مالی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے اندرونی علاقوں میں تعینات ہیں۔یہ خیال کیا جاتا ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ، حوالا منی ریکیٹ وغیرہ جیسی غیر قانونی سرگرمیوں سے حاصل ہونے والی رقوم آخر کار جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔اپنی نظر ثانی شدہ حکمت عملی میں سیکورٹی فورسز دہشت گردوں، ان کے اوور گراؤنڈ ورکرز (OGWs) اور ہمدردوں کے خلاف جارحانہ کارروائیاں کر رہی ہیں تاکہ دہشت گردی کے مکمل ماحولیاتی نظام کو ختم کیا جا سکے۔