اتراکھنڈ کے اترکاشی ضلع کے دھرالی گاؤں میں بادل پھٹنے کی وجہ سے کھیر گنگا ندی میں سیلاب کی وجہ سے چار لوگوں کی موت ہو گئی۔ آخری اطلاعات ملنے تک 138 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے کئی مکانات اور ہوٹل بھی تباہ ہو گئے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ اس واقعہ میں کم از کم آدھا گاؤں ملبے اور مٹی کے نیچے دب گیا تھا۔ سیلابی پانی اور ملبے کے تیز بہاؤ سے تین چار منزلہ مکانات سمیت آس پاس کی عمارتیں تاش کے پتوں کی طرح منہدم ہوگئیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تباہ کن سیلاب دریائے کھیر گنگا کے کیچمنٹ ایریا میں بادل پھٹنے کی وجہ سے آیا ہے۔ دھرالی واحد جگہ نہیں تھی جو آفت سے متاثر ہوئی تھی۔
ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے سکریٹری ونود کمار نے کہا کہ تیز رفتار سیلاب ایک ہی پہاڑی کے دو مختلف سروں سے بہہ رہا ہے،۔اس دوران شام تک بارش جاری رہی جس کی وجہ سے راحت اور بچاؤ کاموں میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔ اس کے علاوہ ریاست بھر میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سڑکیں بھی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں جس سے امدادی کاموں میں رکاوٹیں آئیں اور امدادی کارکنوں کو متاثرہ علاقے تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
پی ایم مودی نے دھرالی کی صورتحال پر سی ایم دھامی سے بات کی:
اتراکھنڈ کے سی ایم او نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی سے فون پر بات کی اور اتراکھنڈ ضلع کے دھرالی علاقے میں حالیہ تباہی اور راحت اور بچاؤ کارروائیوں کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں دریافت کیا۔ چیف منسٹر دھامی نے وزیراعظم کو بتایا کہ ریاستی حکومت پوری تیاری کے ساتھ راحت اور بچاؤ کاموں میں مصروف ہے۔ مسلسل موسلا دھار بارش کے باعث بعض علاقوں میں مشکلات کا سامنا ہے تاہم تمام متعلقہ ادارے آپس میں مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ متاثرہ افراد کو فوری مدد مل سکے۔ وزیر اعظم مودی نے مرکزی حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا
اترکاشی کے دھرالی میں فوج کا بچاؤ آپریشن تیز:
کمانڈنگ آفیسر کرنل ہرش وردھن کی قیادت میں اترکاشی ضلع کے دھرالی میں ریسکیو آپریشن تیزی سے جاری ہے۔ ان کے ساتھ 150 فوجیوں کی ٹیم ملبے میں زندگی کی تلاش میں مصروف ہے۔ زمین کے اندر زندگی تلاش کرنے کے لیے فوجیوں کی اضافی ٹیمیں، سرچ ڈاگ، ڈرون اور زمین ہلانے والے آلات بھی بھیجے جا رہے ہیں۔