Wednesday, March 19, 2025 | 19, 1446 رمضان
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • جموں وکشمیر اسمبلی کا اجلاس : سندھ آبی معاہدے، سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں پر کی گئی بحث

جموں وکشمیر اسمبلی کا اجلاس : سندھ آبی معاہدے، سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں پر کی گئی بحث

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mirza Ghani Baig | Last Updated: Mar 06, 2025 IST     

image
جموں و کشمیر اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے دوسرے دن، اراکین اسمبلی نے سندھ آبی معاہدے، سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں کو بھرنے، ریزرویشن پالیسی کو معقول بنانے اور بجلی کے منصوبوں سے دستبرداری سے متعلق مسائل پر بات کی۔کانگریس ا رکان اسمبلی نے ریاست کی بحالی کے مطالبے کو تقویت دینے کے لیے ایوان کے ارکان کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کی گئی تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ بجٹ کی تیاری سے قبل وزیر اعلیٰ کی تمام اسٹیک ہولڈرز اور ایم ایل ایز کے ساتھ ملاقات کی تعریف کی۔ این سی ایم ایل ایز نے ریاستی حیثیت کی بحالی اور انڈس واٹر ٹریٹی کے ریاست کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت پر پڑنے والے اثرات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
 
ریاست کی حیثیت کو بحال کرنے کے لیے ایوان کے اراکین کی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کانگریس کانگریس کے رہنما نظام الدین بھٹ نے کہا کہ ریاست کی حیثیت کو بحال کرنے کے لیے ہمیں مضبوط پہل کرنی ہوگی۔ ایک کل جماعتی وفد یا ایوان کے ایک پینل کو نامزد کرنا ہوگا جو مرکزی حکومت کے سامنے معاملہ پیش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئینی طور پر مرکزی حکومت کے لیے ضروری ہے کہ وہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرے اور پارلیمنٹ میں کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرے۔
 

 ہمیں وزیراعلیٰ کے ارادوں پر کوئی شک نہیں ہے۔بی جے پی ارکان اسمبلی

 
  وزیر اعلی عمر عبداللہ کی بجٹ اجلاس سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز اور ایم ایل اے کے ساتھ مشاورت کو حکمراں پارٹی کے ساتھ ساتھ مرکزی اپوزیشن بی جے پی نے بھی سراہا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے سرجیت سنگھ سلاتھیا نے کہا کہ پہلی بار بجٹ کی تیاری کے لیے ضلعی سطح پر مشاورت کی گئی۔اس میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ قانون ساز بھی شامل تھے۔ ہمیں وزیراعلیٰ عمر کی نیت پر شک نہیں ہے۔ حکومت ابھی اپنے ابتدائی مرحلے میں ہے، اس لیے امید ہے کہ عمر صاحب عوام سے کیے گئے تمام وعدے پورے کریں گے۔ بی جے پی ایم ایل اے راجیو جسروٹیا نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار پری بجٹ مشاورت کی گئی۔ انہوں نے حکومت کو منشور میں کئے گئے وعدے بھی یاد دلائے اور منشور سے غائب مسائل کو اجاگر کیا۔
 

انڈس واٹر ٹریٹی سے بجلی کی پیداواری صلاحیت متاثر ہو رہی ہے: این سی رکن اسمبلی

 
نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر بشیر احمد ویری نے عمر عبداللہ حکومت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ علاقوں کی ضروریات اور ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے معاشرے کے تمام طبقات سے ملاقاتیں کی گئیں۔ ویری نے کہا کہ سندھ آبی معاہدہ جموں و کشمیر کو بجلی کی پیداوار کے لیے پانی کی پوری صلاحیت کو استعمال کرنے سے روکتا ہے۔
 
انہوں نے سرکاری محکموں میں تمام خالی آسامیوں کو پر کرنے کے معاملے پر بھی بات کی۔ این سی لیڈر غلام محی الدین میر نے جموں و کشمیر میں لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ این سی ایم ایل اے جاوید ریاض نے کہا کہ ہمیں ریاست کی بحالی کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنا چاہیے۔
 
 وحید الرحمان پارانے ریزرویشن کو معقول بنانے کا مطالبہ کیا پلوامہ سے پی ڈی پی ایم ایل اے وحید الرحمان پارا نے کہا کہ لوگوں کے لیے گڈ گورننس کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے مسئلہ کو مناسب پلیٹ فارم پر اٹھانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کمزور ہے۔اسمبلی میں بیٹھے کسی بھی ایم ایل اے کو باہر کھڑے پولیس افسر کا تبادلہ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایل جی کی تقریر میں حکومت کا کوئی ذکر نہیں ہے، اسی لیے بی جے پی اس کی تعریفیں گا رہی ہے۔ حکومت نے ریزرویشن کو معقول بنانے کی بات کی تھی۔ اسے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ کسی بھی برادری کو اس کے حقوق سے محروم نہ کیا جائے۔