• News
  • »
  • قومی
  • »
  • دارالسلام میں وقف بل کے خلاف احتجاجی جلسہ سے اسدالدین اویسی کا خطاب،کالے قانون کی واپسی تک احتجاج جاری رہے گا

دارالسلام میں وقف بل کے خلاف احتجاجی جلسہ سے اسدالدین اویسی کا خطاب،کالے قانون کی واپسی تک احتجاج جاری رہے گا

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Apr 20, 2025 IST     

image
تلنگانہ کے دارالحکومت  حیدرآبادمیں  آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ہیڈ کواٹر میں گزشتہ کل  وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف بڑے پیمانہ پر احتجاجی جلسہ منعقد کیاگیا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے منعقد کئے گئے اس جلسہ کی صدارت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کی جبکہ جلسہ میں علما کرام۔ مشائخین عظام کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر مجلس بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہاکہ ہم یہ احتجاج اپنے قبرستانوں یا عیدگاہوں کو بچانے کیلئے نہیں بلکہ اس ملک میں جو سیاسی جماعتیں حکومت کررہی ہیں اور جو ہمیں ختم کرنا چاہتی ہیں ہم انہیں بتان چاہتے ہیں کہ ہم ختم نہیں ہوں گے بلکہ جمہوری طریقہ سے تم مٹ جاؤگے۔
 
اسدالدین اویسی نے کہاکہ کالے قانون کی واپسی تک ہم جمہوریہ طریقہ سے احتجاج کرتے رہیں گے۔ ہم کسی بھی حال میں جھکنے والے نہیں  ہیں۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ ہم نے انگریزوں کے دوسو سال کے اقتدار کو قبول نہیں کیا  اور نہ ہی موجودہ حکومت کی طرف سے لائے جانے والے آئین مخالف قانون کو قبول کریں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ قانون  ہماری جمہوری حقوق اور آئین کے خلاف ہے جسے ہم کسی بھی حال میں قبول نہیں کرسکتے۔ 
 

خالد سیف اللہ رحمانی  نے کیا کہا؟

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے دارالسلام میں وقف بل کے خلاف احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہاکہ اس معاملہ پر سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے ابھی اس قانون کو مسترد نہیں کیاہے بلکہ ہمیں وقت راحت دی ہے اس لئے ہمیں اس کے خلاف احتجاج جاری رکھنا چاہئے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہاکہ ہم اپنے عدالتی نظام پر مکمل بھروسہ رکھتے ہیں کہ عدالت انصاف سے کام لیتے ہوئے اس پورے قانون کو مسترد کردے گی۔ تاہم انہوں نے کہاکہ ہمیں ابھی مطمئن نہیں ہونا اہے اور اپنا احتجاج جاری رکھناہے۔ 
 

رکن پارلیمنٹ ایم ایم عبداللہ نے کیا کہا؟ 

دارالسلام میں وقف بل کے خلاف منعقدہ احتجاجی جلسہ میں ٹاملناڈو کی حکمراں جماعت ڈی ایم کے کے رکن پارلیمنٹ ایم ایم عبداللہ نے بھی شرکت کی اور خطاب کیا۔ اس موقع پر ایم ایم عبداللہ نے کہاکہ میں ٹاملناڈو کے چیف منسٹر ایم کے اسٹالن کے نمائندہ کے طورپر اس احتجاجی جلسہ میں شریک ہوا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ یہ قانون نہ صرف مسلمانوں بلکہ ملک کے قانون کے خلاف بھی ہے۔ ڈی ایم کے ایم پی نے کہاکہ مودی حکومت مسلسل مسلمانوں کے خلاف اقدامات کررہی ہے جو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں ہندوتوا طاقتیں یہ افواہیں پھیلانے کی کوشش کررہی ہیں کہ مسلمانوں نے ہندوؤں کی جائیدادوں کو لوٹا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈی ایم کے اس قانون کی مکمل مخالفت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فوری طورپر اس قانون کو واپس لے۔