Sunday, December 14, 2025 | 23, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • کیا مسلم نام ظاہر ہونے پر موت کے گھات اتار دیا جائے گا؟اطہر کی ماب لنچنگ سوالوں کے گھیرے میں

کیا مسلم نام ظاہر ہونے پر موت کے گھات اتار دیا جائے گا؟اطہر کی ماب لنچنگ سوالوں کے گھیرے میں

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Dec 14, 2025 IST

کیا مسلم نام ظاہر ہونے پر موت کے گھات اتار دیا جائے گا؟اطہر کی ماب لنچنگ  سوالوں کے گھیرے میں
بہار کے نوادہ ضلع میں وحشیانہ موب لنچنگ معاملے میں پولیس نے  بڑا قدم اٹھاتے ہوئے آٹھ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ واقعہ 5 دسمبر کو روہ بلاک کے بھٹہ گاؤں میں پیش آیا جہاں 35 سالہ اطہر حسین کو اس کا نام اور مذہب پوچھنے پر نشانہ بنایا گیا۔ پولیس کے مطابق تفتیش جاری ہے اور باقی ملزمان کی تلاش تیز کر دی گئی ہے۔
 
مسلمان نام ظاہر ہونے پر تشدد :
 
اطہر حسین ضلع نالندہ کا رہنے والا تھا اور گزشتہ 20 سال سے نوادہ کے علاقے میں کپڑے بیچ کر اپنے خاندان کی کفالت کر رہا تھا۔ 5 دسمبر کی شام کو وہ ڈمری گاؤں سے واپس آرہا تھا کہ بھٹہ گاؤں کے قریب اسے چھ یا سات شرابی نوجوانوں نے گھیر لیا۔ انہوں نے پہلے اس کا پتہ اور نام پوچھا اور جب اس نے اپنا نام محمد اطہر حسین بتایا تو وہ سب ان پر پر تشدد ہو گئے۔انہیں زبردستی انکے  سائیکل سے نیچے اتار کر ، اس کے پیسے لوٹ لیے ، اور ہاتھ پاؤں باندھ کر کمرے میں بند کر دیا۔جہاں اس پر وحشیانہ سلوک کیا گیا۔
 
مذہبی تصدیق کے نام پر غیر انسانی تشدد:
 
اپنی موت سے پہلے، اطہر نے  میڈیا کو کیمرے کے سامنے بیان دیا تھا کہ کس طرح انہیں بے دردی سے نشانہ بنایا گیا۔ اس پر الزام ہے کہ اس کے کپڑے اتارے گئے اور اس کی مسلم شناخت کی تصدیق کے لیے اس کے شرمگاہ کی تلاشی لی گئی۔ اس کے بعد اس کے جسم پر پیٹرول ڈالا گیا اور اس کے ہاتھ، پاؤں، انگلیاں اور جسم کو لوہے کی گرم سلاخ سے جلا دیا گیا۔ اس کی انگلیاں توڑ دی گئیں، اور اس کے کان قینچی سے کاٹے گئے۔ اسے 10-15 لوگوں نے لاٹھیوں اور لوہے سے بے دردی سے پیٹا۔ 7 دسمبر کی رات نوادہ صدر اسپتال میں ریکارڈ کیے گئے اس بیان میں اطہر کہتے ہیں، ہر بچہ مجھے جانتا ہے، پھر بھی میرے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا۔
 
ایف آئی آر اور پولیس کی کارروائی پر سوالات :
 
پولیس نے اطہر کو زخمی حالت میں بچا کر علاج کی سہولت فراہم کی۔ بعد میں انہیں بہار شریف صدر اسپتال ریفر کیا گیا، جہاں 12 دسمبر کی رات اس کی موت ہوگئی۔ فارنسک ٹیم اور مجسٹریٹ کی نگرانی میں نالندہ صدر اسپتال میں پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ اطہر کی بیوی شبنم نے اس معاملے میں 6 دسمبر کی رات ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
 
اس سے قبل اطہر پر چوری کا الزام لگانے والی ایک شکایت بھی درج کرائی گئی تھی جس سے معاملہ مزید پیچیدہ ہو گیا تھا۔ روہ پولیس اسٹیشن انچارج کے مطابق اب تک آٹھ ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 2025 میں، نوادہ میں بھی مشتبہ چوری اور جادو ٹونے کے الزامات کو لے کر تشدد اور موت کے واقعات پیش آئے ہیں، جس سے امن و امان کے بارے میں سنگین سوالات پیدا ہوئے ہیں۔