Saturday, March 15, 2025 | 15, 1446 رمضان
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • بی جے پی ایم ایل اے راجہ سنگھ کے بیان پر سیاسی حلقوں میں ہلچل

بی جے پی ایم ایل اے راجہ سنگھ کے بیان پر سیاسی حلقوں میں ہلچل

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Mar 15, 2025 IST     

image
حیدرآباد: بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کا ایک بیان موضوع بحث بن گیا ہے۔ راجہ سنگھ نے اپنی ہی پارٹی کے لیڈروں پر سنسنی خیز الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کے کچھ سینئر قائدین تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی سے خفیہ ملاقات کررہے ہیں۔
 
کسی کا نام لیے بغیر، گوشا محل کے ایم ایل اے نے سوال کیا کہ اگر بی جے پی تلنگانہ میں اقتدار میں کیسے آسکتی ہے اگر اس کے قائدین اس طرح کی خفیہ میٹنگوں میں شرکت کررہے ہیں۔ راجہ سنگھ نے زور دے کر کہا ہے کہ بی جے پی کو حکومت بنانے کے لیے پارٹی کے اندر موجود پرانے لیڈروں کو ہٹانا پڑے گا۔ 
 
انہوں نے پارٹی کی ریاستی قیادت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ تلنگانہ بی جے پی میں بہت سے لوگ اس تصور پر یقین رکھتے ہیں کہ یہ ان کے والد کی پارٹی ہے، یہ تصور پارٹی کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ سنگھ نے مشورہ دیا کہ ایسے لیڈروں کو ہٹانے سے ریاست میں بی جے پی کے لیے اچھے دنوں کی راہ ہموار ہوگی۔
 
راجہ سنگھ نے بی جے پی کی ریاستی قیادت میں ایک برادری کے غلبہ پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے ریاست میں کانگریس اور بی آر ایس (بھارت راشٹر سمیتی) کے خلاف بی جے پی کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے پارٹی کے اندر ایس سی، ایس ٹی اور دیگر کمیونٹیز کی زیادہ نمائندگی کی بھی وکالت کی ہے۔
 
 راجہ سنگھ نے مزید کہا کے اگر تلنگانہ کو ہندوؤں کے لیے محفوظ بنانا ہے تو بی جے پی کی حکومت آنی چاہیے۔ بی جے پی کی حکومت آنے کے لیے بی جے پی سے پرانا بوجھ ہٹانا ہوگا۔ مرکزی عہدیداروں کو اس پر غور کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں جو بھی حکومت اقتدار میں آتی ہے، بعض قائدین اس حکومت کے چیف منسٹر سے خفیہ ملاقاتیں کرتے ہیں۔ اگر ایسی میٹنگیں ہوتی ہیں تو کیا تلنگانہ میں بی جے پی کی حکومت آئے گی؟ مرکزی قیادت کو اس طرف بھی توجہ دینی چاہیے۔ تلنگانہ میں بہت سے لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ یہ میری پارٹی ہے، میرے والد کی پارٹی ہے۔ اگر وہ ریٹائر ہو جاتے ہیں تو تلنگانہ میں بی جے پی کے لیے اچھے دن آئیں گے۔