انا یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ عصمت دری کیس معاملہ میں چنئی کی خصوصی عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔عدالت نے مجرم گیان شیکھرن کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔جسٹس راجلکشمی نے گیان کو سزا سنانے کے ساتھ ہی 90,000 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔یاد رہے کہ 28 مئی کو خواتین کی عدالت نے ملزم کو تمام 11 الزامات میں قصوروار پایا تھا۔ الزامات کی تصدیق فرانزک شواہد سے ہوئی۔
خواتین کی عدالت نے سزا سنائی:
انا یونیورسٹی کیمپس میں ایک طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے میں، چنئی، تمل ناڈو میں خواتین کی عدالت نے ملزم گیان شیکھرن کو عصمت دری سمیت 11 الزامات کا مجرم قرار دیا۔ جج ایم راجلکشمی کی سربراہی والی عدالت نے دونوں فریقین کو سننے کے بعد یہ سزا سنائی۔ اس معاملے میں چارج شیٹ 24 فروری کو خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے داخل کی تھی، جس نے گریٹر چنئی پولیس سے کیس اپنے ہاتھ میں لیا تھا۔
کیا ہے معاملہ؟
کوٹور کے رہنے والے گیان شیکھرن انا یونیورسٹی کے قریب بریانی کی دکان چلاتا تھا۔23دسمبر 2024کی رات 8 بجے گیا ن کیمپس میں داخل ہوا۔اور 19 سالہ طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور اس کے مرد دوست کو مارا پیٹا۔گیان نے اس واقعہ(عصمت دری کی) کو ویڈیو میں ریکارڈ کرکے متاثرہ طالبہ کو بلیک میل کیا ۔تاہم لڑکی نے ہمت کا مظاہرہ کیا۔ اپنے خاندان اور کالج انتظامیہ کی مدد سے اس نے اگلے ہی دن کوٹورپورم آل ویمن پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی بعد میں اسے گریٹر چنئی پولیس نے گرفتار کر لیا اور عدالتی حراست میں بھیج دیا۔
ایس آئی ٹی کی تحقیقات 24 فروری کو مکمل ہوئی :
ایس آئی ٹی نے 24 فروری کو تحقیقات مکمل کی اور عدالتی مجسٹریٹ کے پاس 100 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی، جسے 7 مارچ کو مہیلا کورٹ کے حوالے کیا گیا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران ان کے(ملزم ) وکیل نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے سزا میں نرمی کی اپیل کی تھی۔ تاہم متاثرہ کی جانب سے سخت سزا کا مطالبہ کیا گیا۔دونوں فریقوں کو سننے کے بعد، جج راجلکشمی نے سزا پر فیصلہ 2 جون کے لیے محفوظ کر لیا۔ جسکے بعد آج عدالت فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کو عمر قید کی سزا سنائی۔