بہار اسمبلی انتخابات 2025 میں ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے،این ڈی اے اتحاد ایک بار پھر حکومت بناتے دکھائی دے رہی ہے۔این ڈی اے قریب 197 سیٹوں پر آگے ہے ،وہیں انڈیا اتحاد 42 سیٹوں کے ساتھ مقابلہ میں کمزور ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔تاہم اسی دوران اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم پر بھی سب کی نظریں ہیں کہ کیا اس بار بھی اویسی کی پارٹی جلوہ دکھا پائے گی۔
اے آئی ایم آئی ایم کے امیدواروں کا حال:
امور اسمبلی حلقہ سے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار اختر الایمان نے اپنی برتری برقرار رکھی ہوئی ہے۔12 راؤندکے بعد 46800ووٹوں کے ساتھ وہ سب سے آگے ہیں۔وہیں اسی سیٹ سے جے ڈی یو امیدوار صبا جعفر دوسرے نمبر پر ہیں۔جبکہ کانگریس امیدوار عبدالجلیل مستانی تیسرے نمبر پر ہے۔
بیسی اسمبلی سیٹ پر مجلس کے امیدوارغلام سرور 32144کے ساتھ آگے ہیں،وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار ونود کمار دوسرے نمبر پر ہیں۔جے ڈی یو امیدوار تیسرے نمبر پر ہیں۔
ٹھاکر گنج اسمبلی سیٹ پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے امیدوار غلام حسین 41862 ووٹوں سے آگے ہیں۔ وہیں جے ڈی یوکے امیدوار گوپال کمار اگروال دوسرے نمبر پر ہیں ۔
کوچا دھام اسمبلی حلقہ سے اے آئی ایم آئی ایم امیدوار سرور عالم 58045 ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔جسکے مد مقابل آرجے ڈی دوسرے اور بی جے پی امیدوار تیسرے نمبر پر ہے۔
جوکیہاٹ اسمبلی سیٹ پر اے آئی ایم آئی ایم کے محمد مرشد عالم 39025 ووٹوں سے سب سے آگے ہیں۔جبکہ جے ڈی یوامیدوار 32268 ووٹوں کے ساتھ دوسرے اور جن سوراج کے امیدوار سرفراز عالم تیسرے نمبر پر ہیں۔
اے آئی ایم آئی ایم نے کتنے امیدوار کھڑے کیے:
اے آئی ایم آئی ایم نے بہار اسمبلی انتخابات کے لیے 25 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اس بار نہ صرف سیمانچل بلکہ شمالی اور جنوبی بہار میں بھی امیدوار کھڑے کیے گئے ہیں۔ اویسی نے مسلمانوں کے ساتھ ہندو امیدواروں کو بھی میدان میں اتارا ہے۔ اس بدلے ہوئے سیاسی موقف کے ساتھ، کیا اے آئی ایم آئی ایم 2020 کے کرشمے کو دہرائے گی؟ اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ اے آئی ایم آئی ایم کی بہار یونٹ نے قومی قیادت سے مشاورت کے بعد امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے۔ ہم بہار کے سب سے کمزور اور نظر انداز لوگوں کے لیے انصاف کی آواز بنیں گے۔