بہار اسمبلی انتخابات 2025 میں امور اسمبلی حلقہ سے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار اختر الایمان نےشاندار جیت درج کر لی ہے۔اخترالایمان نے 100836ووٹوں کے ساتھ امور اسمبلی سیٹ سے جے ڈی یو ،کانگریس سمیت دیگر کو شکست دی۔اس سیٹ پر جے ڈی یو امیدوار صبا جعفر دوسرے نمبر پر رہے ۔جبکہ کانگریس امیدوار عبد الجليل مستانی تیسرے نمبر پر رہے۔
اے آئی ایم آئی ایم نے کتنے امیدوار کھڑے کیے:
اے آئی ایم آئی ایم نے بہار اسمبلی انتخابات کے لیے 25 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اس بار نہ صرف سیمانچل بلکہ شمالی اور جنوبی بہار میں بھی امیدوار کھڑے کیے گئے ہیں۔ اویسی نے مسلمانوں کے ساتھ ہندو امیدواروں کو بھی میدان میں اتارا تھے۔اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ اے آئی ایم آئی ایم کی بہار یونٹ نے قومی قیادت سے مشاورت کے بعد امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے۔ ہم بہار کے سب سے کمزور اور نظر انداز لوگوں کے لیے انصاف کی آواز بنیں گے۔
این ڈی اے کا چلا جادو:
بہاراسمبلی انتخابات 2025 میں این ڈی اے اتحاد 200 سیٹوں کا ہندسہ عبور کر رہا ہے۔اس الیکشن میں بی جے پی سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھر رہی ہے، جب کہ جے ڈی یو دوسرے نمبر پر رہے۔ مہا گٹھ بندھن 30 سیٹوں کے اندر دکھائی دے رہی ہے۔ این ڈی اے ، کےاتحادی شراکت دار - ایل جے پی (آر وی) 25 سیٹوں پر آگے ہے، راشٹریہ لوک مورچہ (آر ایل ایم) چار پر اور ایچ اے ایم ایس بھی 5 پر ہے۔
مہاگٹھ بندھن زوال کی جانب :
مہا گٹھ بندھن میں آرجے ڈی صرف 27 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئی ہے۔ کانگریس صرف ا یک پر، اورسی پی آئی ایم ایک سیٹ پر ہے۔ اب رجحانات نتائج میں تبدیل ہو رہےہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بہارکا گلا سی ایم کون ہوگا۔دونوں اتحادوں کے امیدواروں نے اپنی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کیا۔ این ڈی اے کے لیڈروں نے زور دے کر کہا کہ بہار کے لوگوں نے وزیراعظم نریندر مودی کی ضمانتوں اور ریاست کی ترقی کے لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے کام پر بھروسہ کیا ہے۔
پچھلے انتخابات کے نتائج کیا رہے تھے؟
2020 میں بہار میں تین مرحلوں میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے۔ نتائج میں این ڈی اے کو 125، مہا گٹھ بندھن کو 110 اور دیگر کو 8 سیٹیں ملی تھیں۔ این ڈی اے میں بی جے پی نے 74، جے ڈی یو نے 43 جبکہ وی آئی پی اور ہیم نے 4-4 سیٹیں جیتی تھیں۔ مہا گٹھ بندھن میں آر جے ڈی نے 75، کانگریس نے 19، سی پی آئی (ایم ایل) نے 12 اور سی پی آئی و سی پی آئی (ایم) نے 2-2 سیٹیں جیتی تھیں۔ این ڈی اے کی طرف سے نتیش کمار وزیراعلیٰ بنے تھے۔