بہار اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کے الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق، بی جے پی واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے، جو 83 سیٹوں پر آگے ہے۔ نتیش کمار کی جے ڈی یو 79 سیٹوں پر آگے ہے۔ تیجسوی یادو کی آر جے ڈی نے 32 سیٹوں پر برتری حاصل کی ہے، اور چراغ پاسوان کی ایل جے پی آر 22 سیٹوں پر آگے ہے۔ کانگریس اور سی ایم پی آئی ایم ایل چھ سیٹوں پر آگے ہیں۔
میتھلی ٹھاکر علی نگر میں چار ہزار ووٹوں سےآگے
دربھنگہ ضلع کی علی نگر اسمبلی سیٹ پر بی جے پی امیدوار میتھلی ٹھاکر آگے ہیں۔ آر جے ڈی کے ونود مشرا چار ہزار سے زیادہ ووٹوں سے پیچھے ہیں۔ یہ اعداد و شمار چار دوروں کی گنتی کے بعد کے ہیں۔
تیجسوی یادو راگھوپور میں آگے ہیں
بہار کے ویشالی ضلع کی راگھوپور سیٹ پر عظیم اتحاد کے سی ایم چہرہ تیجسوی یادو پیچھے ہو گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے اب تک کے رجحانات بتاتے ہیں کہ راگھوپور سیٹ پر بی جے پی کے ستیش کمار آگے ہیں، جب کہ آر جے ڈی کے تیجسوی یادو تقریباً 1,273 ووٹوں سے دوسرے نمبر پر ہیں۔
کانگریس نے بہار انتخابات میں شکست تسلیم کرلی
بہار انتخابات کے کانگریس انچارج اشوک گہلوت نے گنتی کے رجحانات کو مایوس کن بتایا ہے۔ انہوں نے کہا، "خواتین کو دیئے گئے 10،000 روپے بھی ایک عنصر تھے۔ الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بنا رہا۔ الیکشن کمیشن کو انتخابات کے دوران بھی اس تقسیم کو روکنا چاہیے تھا۔ راہول گاندھی ووٹ چوری کی بات کر رہے تھے۔ یہ ووٹ چوری ہے، یہ اور کیا ہے؟
جے ڈی یو کے دفتر میں جشن کا آغاز
بہار کے انتخابی رجحانات میں این ڈی اے اور جے ڈی یو کی زبردست برتری کو دیکھتے ہوئے پارٹی دفتر میں جشن کا آغاز ہو گیا ہے۔ جے ڈی یو لیڈر اور کارکن پارٹی دفتر پہنچ رہے ہیں شنکھ کے گولے اڑاتے اور گھنٹیاں بجاتے ہیں۔
تیج پرتاپ یادو کو بڑا جھٹکا!
مہوا اسمبلی سیٹ پر تیج پرتاپ یادو چوتھے نمبر پر کھسک گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے یہ اعداد و شمار تین دوروں کی گنتی کے بعد جاری کیے۔ اس سیٹ پر چراغ پاسوان کے امیدوار سنجے کمار سنگھ آگے ہیں۔ دوسرے نمبر پر آر جے ڈی کے مکیش کمار روشن، تیسرے نمبر پر اے آئی ایم آئی ایم کے امیت کمار اور چوتھے نمبر پر جن شکتی جنتا دل کے تیج پرتاپ یادو ہیں۔
چراغ پاسوان کے لیے اچھی خبر
الیکشن کمیشن کے اب تک کے رجحانات میں چراغ پاسوان کے لیے اچھی خبر ہے۔ چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس، ایل جے پی آر) 22 سیٹوں پر آگے ہے۔ چراغ پاسوان کی پارٹی نے 29 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔
راہل گاندھی اور تیجسوی یادو لوٹ میں مصروف، گری راج سنگھ
موجودہ رجحانات کو دیکھتے ہوئے، گری راج سنگھ نے کہا، ہم بھاری اکثریت سے جیتیں گے، کیوں نہیں؟ ایک طرف لالو یادو، تیجسوی یادو، اور راہول گاندھی ہیں، جو لوٹ کی علامت ہیں، دوسری طرف نریندر مودی اور نتیش کمار ہیں، جو ترقی اور امن کی علامت ہیں۔ عوام انہیں ووٹ کیوں دیں؟ عوام امن اور تران چاہتے ہیں۔