تلنگانہ میں بی سی ریزرویشن پرسیاسی ہنگامہ جاری ہے۔ تلنگانہ کےوزیراعلیٰ، وزرا، ٹی پی سی سی صدر اور دیگر نے دہلی میں بی سی ریزرویشن کو منظوری دینے کےلئے مرکز پر دباو ڈالا۔ دہلی میں تلنگانہ کے وزیراعلی ریونت ریڈی نے میڈیا سے بات کی۔ انھوں کہا کہ تلنگانہ کی ریاستی حکومت کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی جانب سےکئےگئے وعدے کو پورا کرتے ہوئے ذات پات کی مردم شماری کرائی ہے۔ مردم شماری کےمطابق ریاستی حکومت نے بی سی طبقہ کو 42 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بی سی بل چار ماہ سے صدرجمہوریہ کے پاس زیرالتوا
انہوں نے کہا کہ اس کے لیے دو بی سی بلوں اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور کر تے ہوئے مرکزی حکومت کو بھیج دیا گیا ہے۔ تلنگانہ اسمبلی کے ذریعہ منظور شدہ بھیجے گئے بی سی بل چار ماہ سے صدر جمہوریہ کے پاس زیر التوا ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے بلوں کی منظوری میں رکاوٹ پیدا کرنے کا مرکزی حکومت پر الزام لگایا ۔ اور مرکزی وزیر کشن ریڈی اور بی آر ایس کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔
بی سی ریزرویشن میں مسلمان شامل نہیں
تلنگانہ کےوزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے وضاحت کی کہ سیاسی ریزرویشن کے لیے بی سی کی کوئی ذیلی زمرہ بندی نہیں ہے۔ بی سی ریزرویشن میں اے بی سی ڈی ذیلی زمرہ بندی نہیں ہے۔ یہ گروپ 42 فیصد بی سی ریزرویشن ہے۔ بی سی ریزرویشن میں اے بی سی ڈی گروپ صرف تعلیم میں آتے ہیں۔ BC-E گروپ میں صرف 4فیصد ریزرویشن ہے۔ انھوں نے سوال کیاکہ 10فیصد ریزرویشن کہاں آئے۔ انھوں نے کہاکہ بی سی میں مسلمانوں کے لیے کوئی ریزرویشن نہیں ہے۔
کشن ریڈی قانون کامطالعہ کریں
انھوں نے مرکزی وزیر جی کشن ریڈی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اور مشورہ دیا کہ مرکزی وزیر پہلے قانون پڑھیں۔ پھراس پر اظہار خیال کریں۔وزیراعلی ریونت ریڈی نے بی جے پی اور بی آر ایس کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔اور بی سی ریزو یشن کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا کرنے کا دو نوں پارٹیوں پرالزام لگایا۔ ریونت نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ صدر جمہوریہ کا یہاں کوئی سیاسی کردار نہیں، اور صرف مرکز ہی اس فائل کو آگے بڑھا سکتا ہے۔ ان کا سوال تھا کہ اگر ایسا نہیں ہے تو بی جے پی بتائے کہ کیا صدر بھی مودی کے ہاتھ میں ہیں؟
ریزرویشن کو مرکز روک رہا ہے
تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ ریاست کے 42 فیصد بی سی ریزرویشن بل کا مستقبل اب مکمل طور پر مرکز کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے اپنی قانون سازی کی ذمہ داری پوری کر دی ہے اور اب مرکزی منظوری کا انتظار ہے۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ جیسے ہی بی سی ریزویشن بل کو منظوری ملے گی۔ تلنگانہ حکومت ریاستی ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق 10 دن کے اندر مقامی بلدیاتی انتخابات کا عمل مکمل کر لے گی۔