Tuesday, December 30, 2025 | 10, 1447 رجب
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بابری مسجد تنازعہ کے درمیان وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا بڑا اعلان

بابری مسجد تنازعہ کے درمیان وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا بڑا اعلان

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Dec 29, 2025 IST

بابری مسجد تنازعہ کے درمیان وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا بڑا اعلان
سال 2026 میں مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں،جس سے قبل ریاست میں سیاست عروج پر ہے۔ایک طرف ہمایوں کبیر نے بابری مسجد کی تعمیر سے ریاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔اسی درمیان اب مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی ہندو ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ نیو ٹاؤن میں "درگا آنگن" کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے، انہوں نے اعلان کیا کہ ریاست کے سب سے بڑے مہاکال مندر کا سنگ بنیاد جنوری کے دوسرے ہفتے میں سلی گوڑی میں رکھا جائے گا۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب حزب اختلاف ان پر مسلمانوں کی خوشنودی کا الزام لگا رہی ہے اور ریاست میں سیاسی ماحول ہندو جذبات کو لے کر گرم ہے۔
 
ممتا بنرجی سیاسی پلان:
 
ممتا بنرجی نے تقریب میں کہا، میں آپ کو ایک اچھی خبر دے رہی ہوں۔ ہم جنوری کے دوسرے ہفتے میں مہاکال مندر کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ میں نے پوجا کے دوران ہی یہ تاریخ طے کی تھی۔ میں نے پہلے ہی زمین کا معائنہ کر لیا ہے۔ یہ مندر سلی گوڑی میں تعمیر کیا جائے گا، جہاں ایک کنونشن سینٹر کا منصوبہ پہلے سے ہی ہے۔ ممتا نے واضح کیا کہ مندر کے لیے ایک ٹرسٹ بنایا جائے گا اور ریاستی حکومت سب کچھ سنبھالے گی۔
 
میں واقعی سیکولر ہوں:ممتا بنرجی
 
اس اعلان کو 2026 کے اسمبلی انتخابات سے منسلک دیکھا جا رہا ہے۔ ممتا بنرجی اس سے قبل دیگھا میں جگن ناتھ مندر اور نیو ٹاؤن میں درگا آنگن جیسے منصوبے شروع کر چکی ہیں، جسے حزب اختلاف "ہندوتوا رتھ" پر سوار ہونے کی کوشش قرار دے رہی ہے۔ بی جے پی نے مسلسل ممتا بنرجی پر مسلمانوں کی خوشنودی کا الزام لگایا ہے۔ اس کے جواب میں ممتا بنرجی نے کہا کہ لوگ مجھ پر خوشامد کا الزام لگاتے ہیں، لیکن یہ غلط ہے، میں صحیح معنوں میں سیکولر ہوں، جب میں کسی گوردوارے جاتی ہوں تو کوئی کچھ نہیں کہتا، لیکن جب میں عید کے پروگرام میں جاتی ہوں تو تنقید شروع ہوجاتی ہے۔
 
ایس آئی آر پر مرکزی حکومت پر حملہ کیا:
 
ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت پر بھی حملہ کیا۔ ایس آئی آر (ممکنہ طور پر شہریت ترمیمی قانون سے متعلق) کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو غیر ضروری طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے اور ایک ماہ میں 50 سے زیادہ لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ ہم جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے لڑیں گے اور اس کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔