بہار اسمبلی انتخابات اب اپنے آخری مراحل میں ہیں۔ گزشتہ چھ ماہ کی طویل سیاسی جدوجہد ختم ہو گئی ہے۔ شام تک بہار کی 243 سیٹوں میں سے زیادہ تر کے نتائج واضح ہو چکے ہیں۔ جہاں این ڈی اے کی زبردست جیت نے بی جے پی اور جے ڈی یو کے لیے خوشی کی لہر دوڑائی ہے، وہیں عظیم اتحاد کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ این ڈی اے نے 2010 کے اسمبلی انتخابات میں بہار میں 206 سیٹیں جیتی تھیں۔ این ڈی اے کم و بیش اپنے پچھلے ریکارڈ تک پہنچ چکی ہے۔
اس بار ملک کی سب سے پرانی پارٹی کانگریس کو بہار اسمبلی انتخابات میں بڑا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ گرینڈ الائنس کے ایک حصے کے طور پر، کانگریس نے 65 اسمبلی سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے، لیکن اب تک اس نے صرف ایک سیٹ جیتی ہے، جبکہ پانچ میں برتری برقرار رکھی ہے۔ اس سے پہلے، کانگریس نے 2020 کے اسمبلی انتخابات میں 70 سیٹوں پر مقابلہ کیا تھا اور 19 پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس وقت کانگریس کی جیت کی شرح 9.5 فیصد تھی۔
2025 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو خاصا نقصان اٹھانا پڑا، صرف پانچ سیٹیں رہ گئیں۔ اس بار کانگریس نے مسلم اکثریتی حلقوں پر زیادہ توجہ مرکوز کی اور ان حلقوں میں امیدوار کھڑے کئے۔ تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق، کانگریس پہلے ہی کشن گنج سیٹ جیت چکی ہے، جہاں کانگریس کے امیدوار محمد قمر الہدی نے اپنے قریبی حریف، بی جے پی کی سویٹی سنگھ کو 12,794 ووٹوں سے شکست دی۔دوسری جانب عبید الرحمن اپنے قریبی حریف جے ڈی یو کی شگفتہ عظیم سے 12,282 ووٹوں سے آگے ہیں۔ تاہم پانچ سیٹوں پر کانگریس ابھی جیت کی جانب بڑھ رہی ہے،جو بہار اسمبلی انتخابات2025 میں کانگریس کے لیے شرمناک ہے۔
پچھلے انتخابات کے نتائج کیا رہے تھے؟
2020 میں بہار میں تین مرحلوں میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے۔ نتائج میں این ڈی اے کو 125، مہا گٹھ بندھن کو 110 اور دیگر کو 8 سیٹیں ملی تھیں۔ این ڈی اے میں بی جے پی نے 74، جے ڈی یو نے 43 جبکہ وی آئی پی اور ہیم نے 4-4 سیٹیں جیتی تھیں۔ مہا گٹھ بندھن میں آر جے ڈی نے 75، کانگریس نے 19، سی پی آئی (ایم ایل) نے 12 اور سی پی آئی و سی پی آئی (ایم) نے 2-2 سیٹیں جیتی تھیں۔ این ڈی اے کی طرف سے نتیش کمار وزیراعلیٰ بنے تھے۔