مدھیہ پردیش: کانگریس لیڈروں نے وزیر پرتیما باگری کی سرکاری رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا اور ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کر تے ہو ئے ان کی نام والی تختی پر سیاہی ڈال دی۔ گانجہ اسمگلنگ کے الزام میں پرتیما باگری کے بھائی انیل باگری کی گرفتاری کے بعد کانگریس وزیر کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہو ئے ریاست بھر میں احتجاج کر رہی ہے۔ ریاست میں موہن یادو حکومت کے خلاف بھی نعرے لگائے گئے۔ پیر کو ستنا ضلع کے رام پور بگھیلاں پولیس نے انیل باگری اور اس کے ساتھی پنکج سنگھ کو گرفتار کیا اور ان سے 46 کلو گرام گانجہ برآمد کیا۔
پرتیما باگری کی رہائش گاہ پر کانگریس کا احتجاج
بھوپال ضلع (سٹی) یوتھ کانگریس کے صدر امیت کی قیادت میں پارٹی کارکنوں کا ایک گروپ بدھ کی صبح تقریباً 7:30 بجے پرتیما باگری کی سرکاری رہائش گاہ پر پہنچ کر احتجاج کیا اور ان کی نام والی تختی پر سیاہی ڈال دی۔ اس کے بعد یوتھ کانگریس کے جنرل سکریٹری پرنس ناونگے، انیس شرما، اور موہن نے دیگر کارکنوں کے ساتھ مل کر "پرتیما باگری استعفیٰ دو" اور "موہن سرکار مردہ باد" جیسے نعرے لگائے۔
احتجاج کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی
احتجاج کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس کی ایک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی اور کانگریس کارکنوں کو جائے وقوعہ سے ہٹا کر صورتحال پر قابو پایا۔ اس سے قبل ریاستی وزیر پرتیما باگری نے منگل کو کہا تھا کہ ان کا اپنے بھائی انیل باگری سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور قانون اپنا کام کر رہے ہیں اور جو بھی غلط کرے گا اسے سزا ملے گی۔ کھجوراہو، چھترپور ضلع میں کابینہ کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے گھرے ہوئے، باگری نے کہا کہ میڈیا اکثر غیر تصدیق شدہ کنکشن بناتا ہے، اس لیے پہلے حقائق کی تصدیق کرنا ضروری ہے۔