کانگریس کی قومی ترجمان سپریہ شرینیت نے پٹنہ میں نتیش حکومت اور اس کے وزیر پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار حکومت کے وزراء کو جعلی ادویات فراہم کرنے کا قصوروار پایا گیا ہے۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران بہار کے شہری ترقی کے وزیر جیویش مشرا قصوروار ہیں۔ پہلے اگر کسی پرالزام ہوتا یا سزا ہوتی تو وہ استعفیٰ دے دیتے تھے لیکن اب جیویش مشرا تحفظ حاصل کرکے اس عہدے پر فائز ہیں۔ اس شخص کو شرم نہیں ہے۔
سپریا شرینیت نے کہا کہ جس کیس میں وہ قصوروار پائے گئے ہیں اس میں 5 سال تک کی سزا کا انتظام ہے، لیکن وہ عوامی زندگی میں آرام سے رہ رہی ہیں۔ جرم ثابت ہونے کے بعد ان پر جرمانہ عائد کیا گیا اور ایک مبصر مقرر کیا گیا ہے۔ یہ مبصرین وزیر پر نظر رکھیں گے۔
سپریہ شرینیت نے بہار میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو لے کر نتیش حکومت پر بھی بڑا حملہ کیا۔ شرینیت نے کہا کہ 2025 کے اس سال آزادی کے سات دہائیاں گزر چکی ہیں، لیکن قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے۔ تاجر مسلسل نشانے پر ہیں۔ آدھی آبادی، تاجر، نوجوان، سبھی جرائم پیشہ افراد کے نشانے پر ہیں۔ بہار میں اگر کوئی محفوظ ہے تو وہ خود مجرم ہے۔
اگر تاجر ایک ایک کر کے مارے جائیں اور حکومت بیٹھی رہے تو تاجر کہاں جائیں گے؟ سپریا شرینیت نے گوپال کھیمکا اور رامانند یادو سمیت کئی قتل کا ذکر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ این سی بی کے اعداد و شمار چونکا دینے والے ہیں۔ یوپی کے بعد بہار میں سب سے زیادہ قتل ہوتے ہیں۔ دلت جبر کے معاملے میں بہار دوسرے نمبر پر ہے۔ نتیش حکومت صرف دو چار شوٹروں کو گرفتار کرکے اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے۔ قتل کا ماسٹر مائنڈ حکومت اور انتظامیہ کی گرفت سے باہر ہے۔