Thursday, April 17, 2025 | 19, 1446 شوال
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • دہلی: مفت میں کچرا نہیں اٹھایا جائے گا، ادا کرنا پڑے گا چارج، مہیش کمار نے کی سخت مخالفت

دہلی: مفت میں کچرا نہیں اٹھایا جائے گا، ادا کرنا پڑے گا چارج، مہیش کمار نے کی سخت مخالفت

Reported By: Munsif TV | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Apr 08, 2025 IST     

image
دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر مہیش کمار نے میونسپل کمشنر کے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پر یوزر چارجز عائد کرنے کے فیصلے کی شدید مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہلی کے لوگوں کے مفاد میں نہیں ہے۔ میٹ5 کے مطابق میونسپل کمشنر کو یہ فیصلہ واپس لینا چاہیے اور میونسپل کمشنر نے یوزر چارجز کو پراپرٹی ٹیکس سے جوڑ دیا ہے جو کہ بالکل غلط ہے۔ اس سے دہلی کے عوام پر ٹیکس کا بوجھ مزید بڑھے گا۔ اگر یوزر چارج کو پراپرٹی ٹیکس سے منسلک کرنا تھا تو پہلے ایوان میں تجویز لا کر اجازت لی جانی چاہیے تھی۔
 
 
میئر مہیش کمار نے کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کمشنر نے عوام سے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے یوزر چارج کو پراپرٹی ٹیکس سے جوڑ دیا ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ یہ یوزر چارج دہلی کے لوگوں کے مفاد میں نہیں ہے۔ دہلی کے لوگ پہلے ہی ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ 
 
انہوں نے کہا کہ اب یہ یوزر چارج عوام پر عائد کیا جا رہا ہے جو کہ سراسر غلط ہے۔ 2016 سے، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پر یوزر چارجز کو پراپرٹی سے جوڑنے کی تجویز ہے۔ اس وقت عام آدمی پارٹی اپوزیشن میں تھی اور تب سے عام آدمی پارٹی اس کی مخالفت کر رہی ہے۔ 
 

ایوان میں تجویز لائے بغیر فیصلہ لیا گیا- مہیش کمار:

 
مہیش کمار نے کہا کہ ایم سی ڈی کے مراعات دہندگان نے ہر گھر سے کچرا اٹھانے کو کہا تھا، لیکن پھر بھی لوگوں کو گھر گھر کوڑا اٹھانے کی سہولت نہیں مل رہی ہے۔ اس لیے دہلی کے باشندوں کو اپنا کچرا خود اکٹھا کرنا پڑتا ہے اور اس کے لیے الگ چارج دینا پڑتا ہے۔ اس لیے ہاؤس ٹیکس میں یوزر چارجز شامل کرنے سے عوام پر مزید بوجھ پڑے گا۔ یہ غلط ہے۔ اگر یہ یوزر چارج پراپرٹی ٹیکس کے ساتھ لاگو کرنا تھا تو اس کی تجویز پہلے ایوان میں لائی جانی چاہیے تھی اور ایوان کی اجازت لینی چاہیے تھی، تب ہی اسے منظور کیا جانا چاہیے تھا۔ 
 

پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں میں اضافے پر سوالات اٹھائے گئے، میئر:

 
دہلی کے میئر کا کہنا ہے کہ عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، ایک طرف بچوں کی تعلیم مہنگی ہو رہی ہے جو کسی کے قابو میں نہیں آرہی۔ وہ کہتے ہیں کہ جب سے دہلی میں حکومت بدلی ہے، پرائیویٹ اسکولوں نے اپنی فیسوں میں زبردست اضافہ کیا ہے۔ مہنگائی ہر جگہ ایک مسئلہ بن رہی ہے۔ اگر یوزر چارجز کے نام پر بھی عوام کو دھوکہ دیا جائے تو یہ ناانصافی ہوگی۔ سب سے پہلے میونسپل کارپوریشن اپنے وسائل کو بہتر کرے اور گھر گھر کوڑا اٹھانا شروع کرے۔میئر نے کارپوریشن کمشنر کو خط لکھ کر اسے فوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
 

مکیش گوئل نے کیا کہا؟:

 
قائد ایوان مکیش گوئل نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ڈینس ڈپارٹمنٹ نے ہاؤس ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے ساتھ جوڑ لیا ہے اور یوزر چارجز کی ادائیگی کو ہاؤس ٹیکس بل میں شامل کیا جارہا ہے۔ دہلی کے لوگ اس سے بہت پریشان ہیں۔ 2016 میں، مرکزی حکومت نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے یہ پروگرام بنایا، لیکن 9 سال گزرنے کے بعد بھی، 2025 تک، وہ اسے نافذ کرنے یا اپنے وسائل جمع کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ اس پروگرام کے تحت ہر گھر سے کچرا اٹھایا جائے گا۔ لیکن، مراعات دینے والا دہلی کے 80-85 فیصد گھروں سے کچرا اٹھانے کے قابل نہیں ہے۔ بہت سے لوگ کوڑا اٹھانے کے لیے پرائیویٹ ورکرز کی خدمات حاصل کرتے ہیں اور انہیں 100-200 روپے ماہانہ ادا کرتے ہیں۔
 
 

کوڑا اٹھانا کارپوریشن کی ذمہ داری ہے- مکیش گوئل:

 
مکیش گوئل نے کہا کہ لوگوں کے گھروں سے کچرا اٹھانا دہلی میونسپل کارپوریشن کی ذمہ داری ہے۔ لیکن کارپوریشن اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر پا رہی ہے۔ اس کے باوجود دہلی کے عوام دوہرے ٹیکسوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ کچرا اٹھانے کے لیے بھی لوگوں کو پرائیویٹ ورکرز کو پیسے دینے پڑ رہے ہیں اور اب یوزر چارجز کے نام پر بھی پیسے لیے جا رہے ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پالیسی بنتی ہے تو پہلے اس کا بلیو پرنٹ تیار کیا جاتا ہے۔ میونسپل کمشنر کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ایم سی ڈی میں مقرر کردہ مراعات دہندگان کے ذریعہ گھر گھر جاکر کچرا جمع کیا جائے۔ کارپوریشن رہائشی اور تجارتی علاقوں سے کچرا اٹھانے کی ذمہ دار ہے۔ سب سے پہلے کارپوریشن اپنی ذمہ داری پوری کرے۔ اس کے بعد یوزر چارجز لاگو کیے جائیں۔ کارپوریشن اپنی ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر ہے لیکن دہلی کے لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ ڈالنا چاہتی ہے۔