دہلی کے گاندھی وہار علاقے میں یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کی تیاری کر رہے 32 سالہ رامکیش مینا کے قتل میں پولیس کو حیران کن معلومات ملی ہیں۔ دہلی پولیس کے افسران نے بتایا کہ تفتیش کے دوران امیدوار کے فلیٹ سے ایک ہارڈ ڈسک برآمد کی گئی ہے، جس میں 15 سے زائد خواتین کے فحش ویڈیوز تھے۔پولیس نے تمام ویڈیوز فارنزک لیبارٹری میں بھیج دیے ہیں، تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کیا یہ ویڈیو رضامندی سے بنائے گئے تھےیا جبراً؟
ہندوستان ٹائمز نے معاملے کے تفتیشی افسر کے حوالے سے بتایا کہ لگتا ہے یو پی ایس سی امیدوار کئی خواتین کے ساتھ ایسا کرتا تھا اور ان کے نجی ویڈیوز اپنے لیپ ٹاپ میں رکھتا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لیپ ٹاپ ابھی برآمد نہیں ہوا، لیکن ہارڈ ڈسک ان کے قبضے میں ہے، جس میں 15 سے زائد خواتین کے فحش ویڈیوز ہیں۔ پولیس یہ جاننے کی کوشش میں مصروف ہے کہ ویڈیوز خواتین کی رضامندی سے ریکارڈ کیے گئے تھے یا جبراً۔
کیا ہے پورا معاملہ؟
تمارپور تھانہ علاقے کے گاندھی وہار میں ایک عمارت کی چوتھی منزل پر رہ کر رامکیش مینا مسابقتی امتحانات کی تیاری کر رہا تھا۔ 6 اکتوبر کو پولیس کو عمارت میں آگ لگنے کی اطلاع ملی، جس کے بعد فائر بریگیڈ کی ٹیم نے آگ بجھائی اور گھر کا معائنہ کیا۔ اس دوران پولیس کو کمرے سے ایک جلا ہوا لاش ملا تھا۔ ابتدائی تفتیش میں اسے حادثہ سمجھا گیا، لیکن واقعہ کی جگہ کے حالات نے قتل کی طرف اشارہ کیا۔
معاملے کی تفتیش کرنے پر پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج سے ایک لڑکی اور 2 لڑکوں کا پتہ لگایا۔ پولیس نے 18 اکتوبر کو رامکیش کی گرل فرینڈ امرتا چوہان کو گرفتار کیا۔ اس کے بعد امرتا کے سابقہ بوائے فرینڈ سمیت کشیپ اور اس کے دوست سندیپ کمار کو پکڑا۔ امرتا نے بتایا کہ رامکیش کے پاس اس کی فحش ویڈیو تھی، جس سے وہ بلیک میل کر رہا تھا۔ اس غصے میں آکر اس نے سازش رچی اور دوستوں کے ساتھ مل کر اس کا قتل کر دیا۔
نیوز 18 نے پولیس ذرائع کے مطابق لکھا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ متوفی دیگر خواتین کو بھی اسی طرح بلیک میل کرتا ہو۔ سائبر اور ڈیجیٹل فرانزک ماہرین تمام خواتین کی شناخت کے لیے کام کر رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اب تک کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ قتل کی منصوبہ بندی مکمل طور پر کی گئی تھی۔ خاتون نے اپنے جرم کو چھپانے کے لیے کرائم شوز اور فرانزک تکنیکوں سے سیکھی گئی معلومات کا استعمال کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ، ویزرا رپورٹ اور فرانزک ٹیسٹ آنے کے بعد سارا معاملہ واضح ہو جائے گا۔ اس کیس کو اب دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی نگرانی میں آگے بڑھایا جا رہا ہے۔