Sunday, June 15, 2025 | 19, 1446 ذو الحجة
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • بھارت کی ڈیجیٹل ادائیگی نے دنیا کی توجہ مبذول کرلی۔ 46کروڑ لوگ ڈیجیٹل پیمنٹس کا کررہےہیں استعمال

بھارت کی ڈیجیٹل ادائیگی نے دنیا کی توجہ مبذول کرلی۔ 46کروڑ لوگ ڈیجیٹل پیمنٹس کا کررہےہیں استعمال

Reported By: Munsif TV | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jun 10, 2025 IST     

image
بھارت میں 46 کروڑ لوگ ڈیجیٹل ادائیگیوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ اس بات کا دعویٰ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک دستاویز میں کیا گیا ہے۔حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں ڈیجیٹل ادائیگی کے انقلاب نے پوری دنیا کی توجہ مبذول کر لی ہے۔ مارچ 2025 میں، یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (UPI) پر تقریباً 24.77 لاکھ کروڑ روپے کے 1,830.151 کروڑ UPI لین دین کیے گئے۔ 
 
ہندوستان میں ڈیجیٹل ادائیگی کے انقلاب نےعالمی توجہ مبذول کرائی ہے۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک دستاویز میں یہ بات کہی گئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے 11 سال مکمل ہونے پر جاری کیے گئے ایک کتابچہ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کا ڈیجیٹل ادائیگی کا نظام دنیا کے مختلف ممالک سے جڑا ہوا ہے۔ رپورٹ  کےمطابق، "ہندوستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے انقلاب نے پوری دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ہے۔ مارچ 2025 میں، یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (UPI) پر تقریباً 24.77 لاکھ کروڑ روپے کے 1,830.151 کروڑ UPI لین دین کیے گئے تھے۔"UPI سسٹم کو فی الحال تقریباً 46 کروڑ لوگ اور 6.5 کروڑ تاجر استعمال کر رہے ہیں۔ حکومت کے مطابق، چھوٹے سے چھوٹے لین دین کے لیے بھی ڈیجیٹل ادائیگیاں کی جا رہی ہیں، جن میں سے تقریباً 50 فیصد کو چھوٹی یا مائیکرو ادائیگیوں کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔
 
ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (DBT) کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ جس طرح سے مودی حکومت نے شفافیت کو یقینی بنانے اور گورننس میں خلاء کو ختم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل ٹولز کا مؤثر طریقے سے استعمال کیا ہے۔ حکومت نے کہا کہ مختلف فلاحی اسکیموں میں ڈی بی ٹی اور آدھار کی توثیق کے آغاز سے لاکھوں فرضی فائدہ اٹھانے والوں کی شناخت اور نظام سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس سے حکومت کو بہت زیادہ بچت ہوئی ہے اور شہریوں کو وقت پر فوائد مل رہے ہیں۔ حکومت کے مطابق، 2015 سے مارچ 2023 کے درمیان، مرکز نے ڈی بی ٹی کے ذریعے فائدہ کی تقسیم کی وجہ سے 3.48 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت کی ہے۔ 
 
دستاویز کے مطابق گزشتہ 11 سالوں کے دوران کروڑوں خاندانوں کو بینک اکاؤنٹس، انشورنس سمیت کچھ انتہائی بنیادی سہولیات تک رسائی حاصل ہوئی ہے۔ معلومات کے مطابق، پچھلے 11 سالوں میں 55.22 کروڑ جن دھن کھاتے کھولے گئے ہیں اور 51 کروڑ لوگوں کو پی ایم تحفظ بیمہ یوجنا کے تحت لایا گیا ہے۔