الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پہلے ہی نائب صدر کے عہدے کے لیے انتخاب کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ملک کا اہم عہدہ، جگدیپ دھنکھر کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوا ہے۔ الیکشن مینجمنٹ کے حصے کے طور پر، اس نے حال ہی میں ایک ریٹرننگ آفیسر اور ایک اسسٹنٹ ریٹرننگ آفسر کا تقرر کیا ہے۔ راجیہ سبھا نے جمعہ کو ریٹرننگ افسروں اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسروں کی تقرری کے احکامات جاری کئے۔
پی سی مودی ریٹرننگ آفیسر
مرکزی وزارت قانون کے ساتھ مشاورت اور راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین کی منظوری سے راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پی سی مودی کو ریٹرننگ آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔ راجیہ سبھا سکریٹریٹ جوائنٹ سکریٹری گریما جین اور سکریٹریٹ ڈائرکٹر وجے کمار کو اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے غیرمتوقع طور پر اپنےعہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اپنی معیاد مکمل ہونےسے پہلے ہی انہوں نے کرسی خالی کردی۔ انہوں نے صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا استعفیٰ صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کو بھیجا ہے۔ اس کے ساتھ ہی صدر نے ان کا استعفیٰ منظور کر لیا۔ ان کے استعفے سے ملک کادوسرا اعلیٰ ترین عہدہ خالی ہو گیا ہے۔ اس تناظر میں اگلا نائب صدر کون ہوگا اس معاملے پر وسیع بحث جاری ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نئے نائب صدر کے انتخاب کا عمل اگست کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا۔
نائب صدر کی دوڑ میں کون ہیں شامل
اگلا نائب صدر کون ہوگا اس معاملے پر وسیع بحث چل رہی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ حکمران جماعت کئی ناموں پر غور کر رہی ہے۔ اس تناظر میں نائب صدر کی دوڑ میں کئی نام سننے کو مل رہے ہیں۔ ان میں بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کے نام نمایاں ہیں۔ ان کے ساتھ جنتا دل (یونائیٹڈ) کے ایم پی اور راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نارائن سنگھ بھی نائب صدر کی دوڑ میں شامل ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ دو لیفٹیننٹ گورنر بھی دوڑ میں شامل ہیں۔
حکومتی حلقوں میں اس بات کی کافی چرچا ہے کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا یا پھر دہلی کے ایل جی سکسینہ کو موقع دیا جائے گا۔ تاہم اب غیر متوقع طور پر مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا نام بھی دوڑ میں آ گیا ہے۔ اس سے یہ دیکھنا دلچسپ ہو جاتا ہے کہ یہ عہدہ کون سنبھالے گا۔ اس بارے میں وضاحت کے لیے ہمیں کچھ دن انتظار کرنا پڑے گا۔