Friday, March 14, 2025 | 14, 1446 رمضان
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • لندن میں کسانوں کا مظاہرہ:آخر کیوں برطانوی کسان سڑکوں پر نکل آئے؟جانیےوجہ

لندن میں کسانوں کا مظاہرہ:آخر کیوں برطانوی کسان سڑکوں پر نکل آئے؟جانیےوجہ

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Feb 12, 2025 IST     

image
برطانیہ میں کیئر اسٹارمر کی قیادت میں لیبر پارٹی کی حکومت کی جانب سے لاگو کیے گئے نئے وراثت ٹیکس کے منصوبے کے خلاف کسان سڑکوں پر نکل آئے ہیں ۔اور کسانوں نے  ٹریکٹروں کے ساتھ دارالحکومت لندن کی طرف مارچ کیا ۔ اس مارچ میں نہ صرف ٹریکٹر شامل تھے بلکہ یونین جیک سے مزین جنگی ٹینک بھی شامل تھے۔کسانوں نے پورے سینٹرل لندن کو ٹریکٹروں سے گھیر لیا ۔ 
 

وراثت ٹیکس اسکیم کیا ہے جس کی کسان مخالفت کر رہے ہیں؟

آپ کو بتاتے چلیں کہ سٹارمر حکومت نے ملک میں وراثتی ٹیکس میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت 10 لاکھ پاؤنڈ (تقریباً 10.72 کروڑ روپے) سے زیادہ مالیت کے فارموں پر 20 فیصد وراثتی ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ یہ پالیسی اپریل 2026 سے نافذ العمل ہو گی۔اس پالیسی کی وجہ سے کسان برادری میں شدید غصہ ہے اور وہ اسے واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس پالیسی کی وجہ سے کسانوں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
 

کسانوں نے لندن میں مارچ کیا؟

وراثتی ٹیکس کے خلاف کسانوں نے پیر کو ٹریکٹروں کے ساتھ 'لندن مارچ' نکالا۔ جس میں ملک بھر سے کسانوں نے شرکت کی۔جیسے ہی مارچ وسطی لندن میں پارلیمنٹ اسکوائر پر پہنچا، اس کے ساتھ ایک فوجی ٹینک بھی شامل ہو گیا جس پر بینر تھا جس پر لکھا تھا "ہم کسانوں کے ساتھ ہیں۔برطانیہ میں ایسا مارچ فرانس ، جرمنی، بیلجیم، اسپین، اٹلی اور پولینڈ سمیت یورپی ممالک میں کسانوں کے ٹریکٹر مارچ کے تقریباً ایک سال بعد ہو رہا ہے ۔آپ کو بتا دیں کہ یہ مارچ 1.48 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے دستخط شدہ ای پٹیشن پر پارلیمنٹ میں بحث کے درمیان نکالا گیا ۔
 

یورپ کے کسان ایک سال سے زائد عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں۔

لندن میں احتجاجی مظاہرے یورپ بھر میں کسانوں کی جانب سے کیے جانے والے مظاہروں میں سے ایک ہے۔2024 میں فرانسیسی، جرمن، ہسپانوی، اطالوی، پولش، بیلجیئم اور یونانی کسان سڑکوں پر نکل آئے، شاہراہوں کو بلاک کیا اور اپنے ٹریکٹروں کا استعمال کرتے ہوئے سرکاری عمارتوں کا محاصرہ کیا۔یہ کسان ماحولیاتی تحفظ اور ایندھن کے ٹیکسوں میں اضافے سے لے کر اپنی مصنوعات کی گرتی ہوئی قیمتوں اور یورپی یونین کے باہر سے درآمدات تک ہر چیز کے بارے میں فکر مند ہیں۔