• News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • اپاچی ہیلی کاپٹر کی پہلی کھیپ پہنچا ہندوستان ،کیا ہے خاصیت ؛کیسے بھارتی فوج کوملے گی مضبوطی؟ جانیے تفصیل

اپاچی ہیلی کاپٹر کی پہلی کھیپ پہنچا ہندوستان ،کیا ہے خاصیت ؛کیسے بھارتی فوج کوملے گی مضبوطی؟ جانیے تفصیل

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jul 22, 2025 IST     

image
حکومت پچھلے کچھ سالوں سے ہندوستانی فوج کی طاقت بڑھانے پر مسلسل کام کر رہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ فوج کے بیڑے میں بہت سے مہلک ہتھیار اور میزائل شامل ہو چکے ہیں۔ دریں اثناء منگل کو فوج کو ایک اور بڑا حوصلہ ملا ہے۔ دراصل، ہندوستان کو امریکہ سے 3 نئے اپاچی ہیلی کاپٹروں کی کھیپ ملی ہے۔ انہیں صبح غازی آباد کے ہندن ہوائی اڈے پر اتارا گیا ہے۔ آئیے جانتے ہیں ان ہیلی کاپٹروں کی خاصیت۔
 
2020 میں ہوئی تھی 6اپاچی ہیلی کاپٹروں کی ڈیل :
 
ہندوستان نے 2015 میں امریکہ اور بوئنگ کمپنی کے ساتھ 22 اپاچی ہیلی کاپٹروں کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ پہلی کھیپ جولائی 2020 میں فراہم کی گئی تھی۔ اس کے بعد 2020 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہندوستان کے دورے کے دوران 6 نئے ہیلی کاپٹروں کے لیے تقریباً 5,000 کروڑ روپے کے معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔ اس کی سپلائی مئی جون 2024 میں ہونی تھی لیکن اب تقریباً 15 ماہ بعد سپلائی کی جا رہی ہے۔ تاہم باقی 3 ہیلی کاپٹر سال کے آخر تک پہنچ جائیں گے۔
 
جودھ پور میں قائم اسکواڈرن کام کرے گا:
 
بھارت کو ملنے والے 3 نئے اپاچی ہیلی کاپٹر مارچ 2024 میں جودھ پور میں قائم 451 آرمی ایوی ایشن اسکواڈرن کے ذریعے چلائے جائیں گے۔ یہ ہیلی کاپٹر بھارت کی مغربی سرحد کی حفاظت کے لیے تعینات کیے جائیں گے۔ اسی طرح نومبر 2025 میں آنے والے بقیہ 3 اپاچی ہیلی کاپٹر پنجاب، راجستھان یا گجرات کی سرحد کے آس پاس تعینات کیے جا سکتے ہیں۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہندوستان کے پاس پہلے سے ہی 2 اپاچی سکواڈرن فعال ہیں، ایک پٹھانکوٹ میں اور دوسرا جورہاٹ میں۔
 
اپاچی ہیلی کاپٹر میں کیا خاص بات ہے؟
 
اپاچیAH-64Eحملہ آور ہیلی کاپٹر امریکی کمپنی بوئنگ نے تیار کیا ہے۔ یہ ہیلی کاپٹر اپنی چستی، فائر پاور اور اہداف کو درستگی کے ساتھ نشانہ بنانے کی صلاحیت کے لیے مشہور ہیں۔ یہ ہیلی کاپٹر 300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار اور 20 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جنگ کے لیے درکار تمام جدید ٹیکنالوجیز ان میں استعمال کی گئی ہیں جو انہیں ایک مہلک ہتھیار بناتی ہیں۔
 
اپاچی ہیلی کاپٹر آسمان میں اڑنے والی توپوں کے طور پر مشہور ہیں:
 
اپاچی ہیلی کاپٹر کو آسمان میں اڑنے والی توپ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں کئی طاقتور بندوقیں لگائی گئی ہیں جن کی مدد سے یہ جنگی ہیلی کاپٹر 625 راؤنڈ فی منٹ کی رفتار سے فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں لانگ بو ریڈار سسٹم بھی استعمال کیا گیا ہے۔ اس کی مدد سے ہیلی کاپٹر صرف 60 سیکنڈ میں 128 متحرک اہداف کو تلاش کر کے ان پر شدید حملہ کر سکتا ہے۔
 
رات کے اندھیرے اور خراب موسم میں بھی حملہ کرنے کی صلاحیت :
 
اپاچی ہیلی کاپٹر جدید ٹارگٹ ایکوزیشن اینڈ ڈیزینیشن سسٹم (TADS) اور نائٹ ویژن سینسرز سے بھی لیس ہے جو اسے رات کے اندھیرے اور خراب موسم میں بھی اہداف کو تلاش کرنے اور تباہ کرنے کے قابل بناتا ہے۔ اس میں موجود ڈرون کنٹرول اور ڈیٹا لنک کی صلاحیت ہیلی کاپٹر کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ اپنے فاصلے کا اندازہ لگا کر ڈرون حملوں اور حملے سے خود کو بچا سکے۔ اس میں نصب سٹرنگ میزائل فضا سے فضا میں اہداف کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
 
فوجی تیاریوں کو فروغ ملے گا:
 
بھارتی فوج کی ایوی ایشن کور جاسوسی، زخمی فوجیوں کو نکالنے اور دیگر اہم مشنوں میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے موجودہ وسائل میں مقامی ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (ALH) دھرو، رودر، چیتا، چیتک اور لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر (LCH) شامل ہیں۔ دریں اثنا، اپاچی ہیلی کاپٹروں کی آمد سے مغربی سرحد پر فوج کی جارحانہ اور دفاعی کارروائیوں کو کافی تقویت ملے گی اور وہ کڑی نظر بھی رکھ سکے گی۔ اس سے فوج کی تیاریوں میں بھی اضافہ ہوگا۔
 
بھارتی فوج کو مدد کیسے ملے گی؟
 
اپاچی ہیلی کاپٹروں کی آمد سے ہندوستانی فوج مغربی سرحد پر سخت چوکسی رکھ سکے گی۔ فوج اسے دشمن کے علاقے میں داخل ہو کر حملہ کرنے کے لیے بھی استعمال کر سکے گی۔ اس کے ساتھ میدان جنگ میں دشمن کے ٹینکوں، بکتر بند گاڑیوں اور فوجی گاڑیوں پر آسان حملے میں مدد ملے گی۔ ان ہیلی کاپٹرز کو پہاڑی علاقوں میں دشمن کی پوسٹوں اور غاروں میں چھپے دہشت گردوں کو مارنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔