وزیر خارجہ ایس جے شنکریورپ کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں۔وہ آج سے 14 جون تک یورپ کے دورے پر ہیں۔ اس دوران وہ فرانس ، یورپی یونین (EU) اور بیلجیئم کے سرکردہ رہنماؤں سے ملاقات کریں گے ۔اس دورے کا مقصد دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا، عالمی چیلنجز پر تعاون بڑھانا اور دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی پالیسی کو واضح کرنا ہے۔اس دورے کو ہندوستان کے بڑے شراکت داروں کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کو مضبوط بنانے کی سمت میں ایک اہم پہل سمجھا جا رہا ہے۔
وزیر خارجہ بحیرہ روم کے رائسینا ڈائیلاگ میں شرکت کریں گے:
بتا دیں کہ جے شنکر اپنے دورے پر پہلے فرانس جائیں گے۔ فرانس کو ہندوستان کا قریبی ساتھی اور 'ہر موسم کا دوست'سمجھا جاتا ہے۔جے شنکر فرانس میں پیرس اور مارسیلے بھی جائیں گے۔ وہاں وہ اپنے ہم منصب یوروپ اور خارجہ امور کے وزیر جین نول بیروٹ سے بات چیت کریں گے۔وہ مارسیل میں 'میڈیٹیرینین رائسینا ڈائیلاگ' کے پہلے ایڈیشن میں شرکت کریں گے۔وہ یورپی کمیشن اور یورپی پارلیمنٹ کے سینئر رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے اور تھنک ٹینکس اور میڈیا سے بات چیت کریں گے۔
وزیر خارجہ برسلز اور بیلجیم میں کیا کریں گے؟
فرانس کے بعد وزیر خارجہ کا اگلا پڑاؤ برسلز ہوگا۔ وہاں وہ یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے کاجا کالس کے ساتھ اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک مذاکرات کریں گے ۔اس کے بعد وہ بیلجیئم جائیں گے۔ وہاں وہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ میکسم پریوٹ کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کریں گے اور دیگر اعلیٰ رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔وزارت خارجہ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، ادویات، ہیروں، گرین انرجی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
وزارت خارجہ نے دورے سے متعلق کیا کہا؟
وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان اور فرانس نے اسٹریٹجک شراکت داری کے 25 سال مکمل کر لیے ہیں اور ہمارے تعلقات گہرے اعتماد اور عزم پر مبنی ہیں۔وزارت نے کہا، انڈیا-یورپی یونین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کئی سالوں میں مختلف شعبوں میں مضبوط ہوئی ہے۔ بیلجیئم کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات نہ صرف اقتصادی شراکت داری کے لحاظ سے بلکہ عوامی سطح پر بھی گہرے ہوئے ہیں۔وزارت کے مطابق اس دورے سے ہندوستان اور ان تین شراکت داروں کے درمیان تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔
وزیر خارجہ کا دورہ اہم کیوں ؟
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب 'آپریشن سندور' کے بعد بھارت نے ایک آل پارٹی وفد کو بیرون ملک بھیجا ،تاکہ پاکستان کو دہشت گردی کو بے نقاب کیا جا سکے ۔ وزیر خارجہ دورے کے دوران پاکستان کو بھی بے نقاب کر سکتے ہیں۔اس کے ساتھ ہی پاکستان کے ساتھ تنازع میں ہندوستان کے رافیل طیاروں کے بارے میں بھی کئی چرچے متوقع ہیں ۔ ہندوستان نے فرانس سے رافیل طیارے خریدے ہیں۔ ایسی صورت حال میں اس پر بھی کچھ بحث ہو سکتی ہے۔
رافیل کے حوالے سے اس دورے کو بہت اہم سمجھا جا رہا ہے:
پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اس نے بھارت کے ساتھ تنازع کے دوران رافیل طیاروں کو مار گرایا ہے۔ سی ڈی ایس انیل چوہان نے اس کی تصدیق کی ہے، لیکن ابھی تک ان کی تعداد ظاہر نہیں کی گئی ہے۔اس کے بعد چین کی حمایت یافتہ میڈیا رپورٹس میں رافیل کے معیار اور ہندوستان فرانس تعلقات پر بہت سے تبصرے ہو رہے ہیں ۔ فرانس میں بھی اس پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اس نقطہ نظر سے وزیر خارجہ کا دورہ بہت اہم ہے۔