Saturday, November 15, 2025 | 24, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بہار میں حکومت سازی کی کوششیں تیز: جے ڈی یو ارکان اسمبلی کو پٹنہ بلایا گیا، نتیش سے ملے چراغ

بہار میں حکومت سازی کی کوششیں تیز: جے ڈی یو ارکان اسمبلی کو پٹنہ بلایا گیا، نتیش سے ملے چراغ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: sahjad mia | Last Updated: Nov 15, 2025 IST

بہار میں حکومت سازی کی کوششیں تیز: جے ڈی یو ارکان اسمبلی کو پٹنہ بلایا گیا، نتیش سے ملے چراغ
بہار کے اسمبلی انتخابات میں اکثریت ملنے کے بعد قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) میں حکومت سازی کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔ صبح سے ہی وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملنے والوں کی لائن لگی ہوئی ہے۔سب سے پہلے وزیر وجے کمار چودھری اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے قومی صدر سنجے جھا نتیش سے ملنے پہنچے۔ پھر لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی رام ولاس) کے چراغ پاسوان نے بھی نتیش سے ملاقات کی۔
 
جے ڈی یو نے تمام ارکان اسمبلی کو پٹنہ بلایا:
  
جے ڈی یو کے قائم مقام صدر سنجے جھا جیتے ہوئے ارکان اسمبلی کی فہرست ساتھ لے کر وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچے۔ مانا جا رہا ہے کہ کل یعنی 16 نومبر کو جے ڈی یو کے ارکان اسمبلی کی میٹنگ ہو سکتی ہے۔ اس کے لیے جے ڈی یو نے اپنے تمام ارکان اسمبلی کو پٹنہ بلایا ہے۔نتیش سے اب تک سنیل کمار، ارون مانجھی، جے ڈی یو کے صوبائی صدر امیش کشواہا، کرشن کمار منٹو، للن سنگھ، شیام رجک اور نتن نوین نے ملاقات کی ہے۔
 
وزیر اعلیٰ کے بارے میں چراغ نے کیا کہا؟
 
نتیش سے ملاقات کے بعد چراغ نے کہا،این ڈی اے نے نتیش کی قیادت میں تاریخی فتح حاصل کی۔ میں وزیر اعلیٰ کو مبارکباد دینے گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ نے ہمارے امیدواروں کی حمایت کی۔ الولی میں ہم نے بھی جے ڈی یو امیدوار کی حمایت کی۔ تمام اتحادی پارٹیوں نے مل کر الیکشن لڑا ، اسی وجہ سے پرچنڈ اکثریت ملی ہے۔تاہم جب چراغ سے اگلے وزیر اعلیٰ کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
 
وزیر اعلیٰ کے بارے میں کس نے کیا کہا؟
  
جے ڈی یو لیڈر شیام رجک نے کہا،بہار میں قیادت کا ایک ہی بھروسہ مند چہرہ ہے- وزیر اعلیٰ نتیش کمار۔ دوسرا کوئی چہرہ نہیں ہے، کوئی جگہ خالی نہیں ہے، نتیش ہی آپشن ہیں۔ نتیش نے اپنے کام کے دم پر لوگوں کا دل جیت لیا ہے۔مرکزی وزیر للن سنگھ نے بھی کہا کہ بہار میں وزیر اعلیٰ کی کوئی ویکنسی نہیں ہے۔بی جے پی کے لیڈر ونود تاوڑے نے پہلے کہا تھا کہ تمام پارٹیاں ایک ساتھ بیٹھ کر اگلا وزیر اعلیٰ طے کریں گی۔