گجرات کے مہسانہ ضلع سے بڑی خبر آ رہی ہے۔ پنولی جی آئی ڈی سی میں واقع ایک کمپنی میں اتوار کی صبح زبردست آگ لگ گئی۔ آگ کے شعلے اتنے شدید تھے کہ آسمان سے صرف سیاہ دھواں ہی دکھائی دے رہا تھا۔ آگ کی ہولناکی دیکھ کر کوئی اس کے قریب جانے کی ہمت نہ کر سکا۔ آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی علاقے میں کہرام مچ گیا۔ اس دوران آگ لگنے کی اطلاع فائر ڈیپارٹمنٹ کو دی گئی جس کے بعد فائر ڈیپارٹمنٹ کی 15 سے زائد گاڑیاں آگ پر قابو پانے کے لیے موقع پر پہنچ گئیں۔ فی الحال اس حادثے میں دو لوگوں کی موت کی اطلاع سامنے آئی ہے۔
دو کارکنوں کی موت:
دراصل، مہسانہ ضلع کے ایک کھاد پلانٹ میں اتوار کی صبح آگ لگ گئی۔ اس حادثے میں دو مزدور جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ کئی دیگر افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ پولیس نے دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ مہسانہ دیہی پولیس اسٹیشن کے ایک افسر نے بتایا کہ سمترا گاؤں کے قریب واقع اس پلانٹ میں صبح تقریباً 3 بجے آگ لگی۔ انہوں نے بتایا کہ پلانٹ میں رات کی شفٹ میں کام کرنے والے دو افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ دو دیگر زخمی ہوئے، جنہیں علاج کے لیے قریبی اسپتال لے جایا گیا۔
پلانٹ میں 6 کارکن موجود تھے:
اہلکار کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کی اصل وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی فائر فائٹرز کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ مہسانہ فائر ڈپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ انہیں آگ پر قابو پانے میں تقریباً ایک گھنٹہ لگا۔ آگ پر قابو پانے کے بعد دو مزدوروں کی جلی ہوئی لاشیں نکال لی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے کے وقت پلانٹ میں چھ کارکن موجود تھے۔ پولیس نے بتایا کہ مرنے والوں کی شناخت منیش اور پھول چند کے طور پر ہوئی ہے جو بالترتیب بہار اور مہاراشٹر کے رہنے والے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔