ملک کے مختلف مقامات پر شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ہماچل پردیش میں موسلا دھار بارش کے درمیان چار مقامات پر بادل پھٹے اور سیلاب آ گیا۔ اس میں دو شیڈ، چار گاڑیاں اور چار کاٹیج کے ساتھ کئی پل پانی میں بہہ گئے۔ اس کے ساتھ ہی قدرتی آفت کا سامنا کرنے والے اتراکھنڈ میں بھی شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ میں دو افراد لاپتہ ہو گئے ہیں جبکہ دو افراد شدید زخمی ہیں۔
ریاست پر سیلاب کا خطرہ بھی منڈلا رہا ہے۔محکمہ موسمیات نے اتراکھنڈ کے بیشتر علاقوں کے ساتھ ساتھ ہماچل پردیش، بہار، مغربی بنگال اور سکم میں سیلاب کی وارننگ دی ہے۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ندیوں اور ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔ پہاڑی ریاستوں کے ساتھ ساتھ بہار کو پہلے ہی سیلاب کی ہولناکی کا سامنا ہے۔بہار کے 10 اضلاع میں تقریباً 25 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
شملہ ضلع میں موسلادھار بارش کی وجہ سے وادی گنوی میں تازہ سیلاب میں ایک پولیس چوکی بہہ گئی۔ ایک بس اسٹینڈ اور آس پاس کی دکانوں کو نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ دو پل بہہ گئے جس سے ضلع کی کٹ اور کیو ۔پنچایتیں منقطع ہو گئیں۔ تاہم کہیں سے جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ادھر دوسری جانب اترپردیش میں بھی شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے حکومت نے آج پہلی سے بارہویں جماعت تک کے تمام اسکولوں کو تعطیل دے دی ہے۔
خراب موسم کی وجہ سے حیدرآباد سے کئی پروازیں منسوخ کردی گئیں:
تلنگانہ میں خراب موسم کی وجہ سے راجیو گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے آنے اور جانے والی کئی پروازوں کو منسوخ کر دیا گیا۔ ہوائی اڈے کے ذرائع نے بتایا کہ ایئر لائن انڈیگو کی کوچی، چنئی، پٹنہ اور احمد آباد جانے والی پروازیں اور یہاں سے واپسی کی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 11 طیارے دوسرے ہوائی اڈوں پر بھیجے گئے ہیں۔ بعد میں ان میں سے سات طیارے واپس آئے اور شام تک حیدرآباد پہنچ گئے۔ آئی ایم ڈی نے کہا کہ جمعرات تک تلنگانہ کے مختلف حصوں کے لیے 'ریڈ الرٹ' جاری کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حیدرآباد سمیت کئی اضلاع میں "بھاری بارش" کی پیشین گوئی کی گئی ہے اور اس کے لیے 'اورینج الرٹ' بھی جاری کیا گیا ہے۔