غزہ کی پٹی میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کی مرکزی گزرگاہوں پر دوبارہ قبضہ شروع کر دیا ہے۔ ان حملوں اور کارروائیوں سے یمن کے حوثی باغیوں میں شدید غصہ بھڑک اٹھا ہے۔ اس لیے وہ جوابی کارروائی میں اسرائیل پر میزائلوں سے حملے کر رہے ہیں۔ آج جمعرات کو اسرائیل حوثیوں کے حملوں کی وجہ سے ہائی الرٹ پر ہے۔ اس لیے وسطی اسرائیل میں فضائی حملے کے سائرن بجائے جا رہے ہیں اور لوگوں کو الرٹ کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے یمن کے حوثیوں کے حملوں کی اطلاع دی ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یمن سے میزائل حملوں کے پیش نظر وسطی غزہ میں سائرن بج رہے ہیں۔ تاکہ لوگ حملوں سے چوکنا رہ سکیں۔
اسرائیل غزہ میں زمینی کارروائی کر رہا ہے۔
یمن کے حوثی باغی غزہ پر اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دے رہے ہیں۔ حوثی باغی میزائلوں سے اسرائیل پر تیزی سے حملے کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے وسطی اسرائیل میں فضائی حملوں کے سائرن بجنے لگے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز کہا کہ اس نے غزہ کے لیے ایک اہم راہداری کے کچھ حصے کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے ایک محدود زمینی آپریشن شروع کیا ہے۔ یہ اقدام غزہ میں اسرائیل کے نئے فوجی آپریشن میں شدت کی نشاندہی کرتا ہے۔ اسرائیل نے حماس کے ساتھ 19 جنوری کی جنگ بندی پر غیر یقینی صورتحال پیدا کرتے ہوئے منگل کو غزہ پر دوبارہ فضائی حملے شروع کر دیے۔ جنگ بندی کے تحت، اسرائیل نے نیٹزاریم کوریڈور سے اپنی فوجیں ہٹا لی تھیں، جسے وہ ایک فوجی زون کے طور پر استعمال کر رہا تھا۔ یہ راہداری شمالی غزہ کو جنوبی غزہ سے تقسیم کرتی ہے۔