Tuesday, October 07, 2025 | 15, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • لداخ میں پرتشدد مظاہروں کے بعد اب کیسے ہیں حالات،26 مظاہرین ہوئے رہا

لداخ میں پرتشدد مظاہروں کے بعد اب کیسے ہیں حالات،26 مظاہرین ہوئے رہا

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 02, 2025 IST

لداخ میں پرتشدد مظاہروں کے بعد اب کیسے ہیں حالات،26 مظاہرین  ہوئے رہا
لداخ میں حالیہ ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد حالات آہستہ آہستہ معمول پر آ رہے ہیں۔ کل یعنی یکم اکتوبر کو لیہ میں کرفیو میں 8 گھنٹے کی نرمی دی گئی تھی۔ اس دوران صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک بازار کھلے رہے اور سڑکوں اور دکانوں پر چہل پہل رہی۔ تاہم، اسکول، کالجز اور انٹرنیٹ خدمات بند رہیں۔ دریں اثنا، مظاہروں کے دوران 4 افراد کی ہلاکت کی عدالتی تحقیقات کے احکامات دیے گئے ہیں۔
 
سونم وانگچوک کی اہلیہ کا صدر مملکت کو خط  :
 
تشدد کے بعد گرفتار کیے گئے سونم وانگچوک کی اہلیہ گیتانجلی آنگمو نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ صدر مملکت ایک آدیواسی ہونے کے ناطے لداخ کے لوگوں کے جذبات کو سمجھیں۔ خط میں انہوں نے الزام لگایا کہ وانگچوک کا حوصلہ توڑنے کے لیے گزشتہ ماہ سے کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وانگچوک کبھی بھی کسی کے لیے خطرہ نہیں ہو سکتے، اپنے ملک کے لیے تو ہرگز نہیں۔
 
کیا بھارت واقعی آزاد ہے؟  گیتانجلی
 
گیتانجلی نے لکھا، کیا بھارت واقعی آزاد ہے؟ 1857 میں 24,000 انگریزوں نے مہارانی کے حکم پر 30 کروڑ ہندوستانیوں پر ظلم کرنے کے لیے 1.35 لاکھ ہندوستانی سپاہیوں کا استعمال کیا تھا۔ آج وزارت داخلہ کے حکم پر ایک درجن ایڈمنسٹریٹرز 2,400 لداخی پولیس کا غلط استعمال کر کے 3 لاکھ لداخیوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ گیتانجلی نے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ، لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر اور قانون کے وزیر ارجن رام میگھوال کو بھی خطوط ارسال کیے ہیں۔
 
تشدد کی تحقیقات کی رپورٹ 4 ہفتوں میں جمع کرنی ہوگی  :
 
لداخ انتظامیہ نے تشدد کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے، جس میں 4 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی اور کئی شہری اور سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ آئی اے ایس افسر مکول بینی وال کو اس کے لیے تحقیقاتی افسر مقرر کیا گیا ہے۔ انہیں 4 ہفتوں کے اندر تحقیقات مکمل کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ انتظامیہ نے ایسے لوگوں سے رابطہ کرنے کی اپیل کی ہے جن کے پاس موقع پر کی ویڈیوز یا تصاویر ہیں یا جو زبانی طور پر کچھ بتانا چاہتے ہیں۔
 
لداخ میں تشدد کیوں بھڑکا؟  
 
لداخ کو مکمل ریاستی درجہ دینے اور چھٹی شیڈول میں شامل کرنے کے مطالبے کے لیے طویل عرصے سے مظاہرے ہو رہے ہیں۔ وانگچوک کئی مطالبات کے ساتھ 15 دن سے بھوک ہڑتال پر تھے۔ 24 ستمبر کو طلبہ اور مقامی لوگوں نے ان کے مطالبات پورے نہ ہونے کے خلاف لیہ میں بند کا اعلان کیا تھا۔ اسی دوران تشدد بھڑک اٹھا تھا۔ مظاہرین نے بی جے پی دفتر اور سی آر پی ایف کی گاڑی کو آگ لگا دی تھی۔