شہر حیدرآباد میں آج جلوس محمدی ﷺ مذہبی عقید ت واحترام کےساتھ نکالا گیا۔جسکا آغاز شہر کی تاریخی مکہ مسجد سے ہوا، شرکاء نے سبز پرچم لہراتے ہوئے حضور اکرم ﷺ کی تعلیمات کو یاد کیا اور ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کی۔ شہر میں منعقدہ جلوس محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر انتظامیہ و محکمہ پولیس کی جانب سے بہتر انتظامات کیے گئے تھے۔ وہیں جلوس کے گزرنے والے راستوں اور مختلف مقامات پر جلوس میں شامل عاشقان رسول کیلئے پھل،شیرنی،پکوان،ٹھنڈے پانی اور دیگراشیاء کا اہتمام کیا گیا۔
جلوس میں تاخیر کیوں ہوئی؟
بتا دیں کہ 5ستمبر کو گنیش وسرجن کی وجہ سے میلاد کمیٹی کے ذمہ داران نےمصالحتی بنیادوں پر دونوں تہواروں کے پرامن اختتام کیلئے جلوس محمدی ﷺ میں تاخیر کی۔ تاریخ کو آگے بڑھانے کی ترغیب دی گئی، بعد ازاں شہر میں امن و امان کی برقراری اور دونوں طبقات میں قومی یکجہتی و ہم آہنگی کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیےمیلاد کمیٹی کی جانب سے 14 ستمبر بروز اتوار جلوس محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کا اہتمام کرنے کا اعلان کیا گیا۔اس موقع پر پولیس انتظامیہ کی جانب سے امن و امان قائم رکھنے کے لیے سخت انتظامات کیے گئے۔وہیں شہر کے مختلف مقامات پر اسٹیج لگائے گئے اور شرکاء کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے۔
جلوس محمدی ﷺ کیوں نکالا جاتا ہے؟
سرورِ کائنات حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ولادت با سعادت نے کائنات کو حقیقی روشنی، امن اور محبت کا پیغام عطا کیا۔ آپ ﷺ کی ولادت ربیع الاول کے مبارک مہینے میں ہوئی، جب دنیا جہالت، ظلم و ستم، بدامنی اور نفرت کے اندھیروں میں ڈوبی ہوئی تھی۔ انسانوں کو نہ انصاف میسر تھا، نہ امن، آپ ﷺ کی آمد، اس اندھیری دنیا میں روشنی کی کرن اور مایوس دلوں کے لیے امید کا پیغام ثابت ہوئی۔ قرآن مجید نے آپ ﷺ کو رحمت للعالمین۔قرار دیا، یعنی آپ ﷺ کی ذات صرف ایک قوم یا ایک خطے کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے سراپا رحمت ہے۔تاہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے موقع پر آپ ﷺ کی تعلیمات کو عام کرنے اور نبی کریم کی عظمت و شان کو بیان کرنے کے لیے 12 ربیع الاول کو پوری دنیا میں جلوس محمدی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
نبی کریم پوری کائنات کے لیے رحمت:
نبی کریم ﷺ پوری کائنات کے لیے سراپارحمت ہے،آپ کی حیاتِ طیبہ محبت کا عملی نمونہ ہے۔ آپ ﷺ نے اپنے دشمنوں کے ساتھ بھی محبت ،درگزر کا سلوک کیا۔ طائف کے میدان میں جب لوگوں نے آپ ﷺ کو زخمی کیا، اس وقت بھی آپ ﷺ نے بددعا کے بجائے ان کی ہدایت کی دعا کی۔ فتح مکہ کے دن جب آپ ﷺ کو اپنے جانی دشمنوں پر غلبہ حاصل ہوا تو آپ ﷺ نے عام معافی کا اعلان فرما کر دنیا کو محبت اور برداشت کا بے مثال درس دیا۔
سرورِ کائنات حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ولادت دراصل امن، محبت اور رحمت کے پیغام کی آمد ہے۔ آپ ﷺ کی سیرت آج بھی ہمارے لیے روشنی کا مینار ہے۔ اگر ہم اپنی زندگیوں کو آپ ﷺ کی تعلیمات کے مطابق ڈھال لیں تو دنیا سے نفرت، دشمنی اور فساد کا خاتمہ ہو سکتا ہے اور انسانیت حقیقی امن و سکون سے ہمکنار ہو سکتی ہے۔ تاہم سرورِ کائنات ﷺ کی پندرہ سو سالہ ولادت با سعادت کے موقع پر ہمیں اور آپ کو چاہیے کہ نبی کریم کی تعلیات کو عام کریں،اور اخلاق حسنہ پرعمل پیرا ہوں۔