ایک خاتون کو اس کے شوہر کے موبائل سے فون آیا۔ دوسری جانب سے خاتون نے کہا کہ وہ اس کے شوہر کی دوسری بیوی ہے۔ یہ سن کر وہ چونک گئی۔ شوہر کی دوسری شادی کا انکشاف اس کے لیے شدید صدمے کا باعث بنا۔ اس کال کے بعد خاتون نے فوراً دہلی سے ہردوئی، اپنے شوہر کے گھر واپس جانے کا فیصلہ کیا اور اپنی والدہ و بھائی کے ساتھ بس میں روانہ ہو گئی۔دورانِ سفر وہ مسلسل بے چینی اور کُرب میں مبتلا رہی اور والدہ کی گود میں سر رکھ کر روتی رہی، سفر کے دوران اچانک اس کی طبیعت بگڑ گئی اور وہ بیہوش ہو گئی، بعد ازاں اس نے بس میں ہی دم توڑ دیا۔
بتایاجا رہا ہےکہ اتر پردیش کے جلال پور گاؤں سے تعلق رکھنے والی 25 سالہ ریتا کی شادی دو سال قبل سیتا پور ضلع کے بنیا ماؤ گاؤں کے شیلیندر سے ہوئی تھی۔ شادی کے کچھ عرصہ بعد اسے تپ دق کی تشخیص ہوئی۔ جس کی وجہ سے وہ علاج کے لیے اپنے آبائی شہر پہنچ گئی۔ صحت یاب ہونے کے بعد وہ واپس اپنے سسرال چلی گئی۔اسی دوران ریٹا کے والد کا اس سال مئی میں انتقال ہو گیا تھا۔ اس کے ساتھ وہ اپنے آبائی شہر جلال پور واپس آگئیں۔ اس وقت ان کے شوہر کے ساتھ اختلافات تھے۔ اس تناظر میں وہ اپنی ماں اور بھائی کے ساتھ دہلی چلی گئیں۔ تاہم 26 اگست کو ریٹا کو اپنے شوہر کے موبائل فون سے کال موصول ہوئی۔ ایک عورت اس سے بولی۔ اس نے کہا کہ وہ اس کے شوہر کی دوسری بیوی ہے۔
دوسری جانب ریتا کے بھائی نے غم کے سبب ہونے والی بہن کی موت پر پولیس کو اطلاع دی ہے اور اس کے شوہر کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔دریں اثنا، یہ واقعہ اتر پردیش کے اتراولی پولیس اسٹیشن حدود کے تحت دھکنی گاؤں کے قریب پیش آیا۔ ریتا کے بھائی کی شکایت کے بعد پولس نے وہاں مقدمہ درج کیا۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سرکاری اسپتال لے جایا گیا۔ ایک پولیس افسر کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر کیس کی تفتیش کی جائے گی۔