Sunday, December 14, 2025 | 23, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • شام میں امریکی فوجیوں پر حملہ، 2 فوجی اور 1 دیگر ہلاک، متعدد زخمی،ٹرمپ کا سخت رد عمل

شام میں امریکی فوجیوں پر حملہ، 2 فوجی اور 1 دیگر ہلاک، متعدد زخمی،ٹرمپ کا سخت رد عمل

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Dec 14, 2025 IST

شام میں امریکی فوجیوں پر حملہ، 2 فوجی اور 1 دیگر ہلاک، متعدد زخمی،ٹرمپ کا سخت رد عمل
شام کے قدیم شہر تدمر (پالمیرا) کے قریب  امریکی فوجیوں پر حملہ کا واقعہ پیش آیا ہے۔جس میں دو امریکی فوجی اور ایک امریکی شہری موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ جبکہ تین دیگر امریکی فوجی شدید زخمی ہوئے ہیں۔امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق حملہ آور  کا تعلق عالمی دہشتگرد گرد تنظیم داعش سے تھا جسے موقع پر ہی ہلاک کردیا گیا۔یہ  واقعہ 13  دسمبر ہفتہ کو پیش آیا۔
 
امریکی صدر کا رد عمل:
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملے کے بعد سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے اسے امریکہ اور شام دونوں کے خلاف حملہ قرار دیا۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ شام میں امریکی فوجیوں پر حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔انہوں نے کہا  کہ داعش سے امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا بدلہ لیا جائے گا۔
 
فوجیوں کی شناخت فی الحال جاری نہیں کی جائے گی:
 
امریکی فوج نے کہا کہ ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت فی الحال جاری نہیں کی جائے گی۔ محکمہ دفاع کی پالیسی کے مطابق، پہلے ان کے اہل خانہ کو مطلع کیا جائے گا، اور پھر ان کے نام 24 گھنٹے بعد جاری کیے جائیں گے۔ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ’اگر آپ دنیا میں کہیں بھی امریکیوں کو نشانہ بناتے ہیں تو امریکہ آپ کو ڈھونڈ کر تباہ کر ختم کرے گا۔
 
وزیر دفاع نےمزید  کہا کہ امریکہ ان حملوں کو نہیں بھولتا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنے دشمنوں کو بدل دے گا۔ انہوں نے دہشت گرد تنظیموں کو خبردار کرتے ہوئے کہا، آپ اپنی باقی کی مختصر، فکر مند زندگی یہ جان کر گزاریں گے کہ امریکہ آپ کا شکار کرے گا، آپ کو تلاش کرے گا اور آپ کو بے رحمی سے مار ڈالے گا۔
 
سیکڑوں امریکی فوجی مشرقی شام میں تعینات ہیں :
 
خیال رہے کہ سیکڑوں امریکی فوجی مشرقی شام میں تعینات ہیں جو داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کا حصہ ہیں۔ شام نے باضابطہ طور پر گزشتہ ماہ اس اتحاد میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اگرچہ داعش کو 2019 میں شام میں عسکری طور پر شکست ہوئی تھی، لیکن اس کے سلیپر سیل حملے جاری ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق شام اور عراق میں اب بھی 5000 سے 7000 داعش کے جنگجو موجود ہیں۔ اس سے قبل 2019 میں منبج شہر میں ایک دھماکے میں دو امریکی فوجی اور دو امریکی شہری ہلاک ہو گئے تھے۔
 
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں شامی صدر بشار الاسد کا تختہ الٹ دیا گیا تھا اور ایچ ٹی ایس کے سربراہ جولانی نے شام کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ شام میں جب سے جولانی کی حکومت آئی ہے، اسرائیل درجنوں بار شام پر حملہ کر چکا ہے۔