انڈگو بحران کی وجہ سے مسافروں کی بڑھتی ہوئی مشکلات کے درمیان، یہ مسئلہ اب ایک سیاسی گرما گرم موضوع بن گیا ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اس صورتحال کے لئے حکومت کی اجارہ داری ماڈل کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے شہری ہوا بازی کے وزیر رام موہن نائیڈو نے کہا کہ یہ کوئی سیاسی معاملہ نہیں ہے۔ یہ ایک عوامی مسئلہ ہے. آئیے جانتے ہیں اس نے کیا کہا۔
راہل گاندھی نے حکومت پر الزام لگایا:
راہل نے انڈگو بحران کے لیے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا، جس کی وجہ سے سینکڑوں پروازیں منسوخ ہوئیں اور ہزاروں مسافر پھنس گئے۔ انہوں نے 'ایکس ' پر لکھا، انڈیگو کی ناکامی اس حکومت کے اجارہ داری ماڈل کی قیمت ہے۔ ایک بار پھر، عام ہندوستانی پرواز میں تاخیر، منسوخی اور بے بسی کی صورت میں قیمت ادا کر رہے ہیں۔ہندوستان ہر شعبے میں منصفانہ مقابلے کا مستحق ہے، نہ کہ میچ فکسنگ والے اجارہ داری کا۔
راہل کے بیان پر ہوا بازی کے وزیر نے کیا جواب دیا؟
راہل کے بیان کے بارے میں وزیر نائیڈو نے آئی اے این ایس کو بتایا، یہ کوئی سیاسی معاملہ نہیں ہے، بلکہ عوامی مسئلہ ہے۔ حکومت نے ہمیشہ مسابقت بڑھانے کی کوشش کی ہے۔ ہم نے لیزنگ کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے قانون سازی کی ہے، جس سے بیڑے میں مزید طیاروں کو شامل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ملک میں ہوا بازی کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ اس لیے، یہ لوگوں کے لیے ایک موقع ہے،اور حکومت بھی یہی چاہتی ہے۔بہتر ہوگا کہ وہ (راہل) مکمل معلومات کے ساتھ بولیں۔
انڈیگو کو سینکڑوں پروازیں منسوخ کرنی پڑی :
پچھلے کئی دنوں سے انڈیگو کو عملے کی کمی کی وجہ سے روزانہ سینکڑوں پروازیں منسوخ کرنی پڑ رہی ہیں۔ اس سے مسافر ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔ ملک گیر افراتفری کا مرکز IndiGo کی جانب سے بین الاقوامی معیارات کے مطابق فلائٹ سیفٹی کے نئے اصولوں کو نافذ کرنے میں ناکامی ہے۔ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) نے IndiGo کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (CEO) پیٹر ایلبرس کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 گھنٹے کے اندر وضاحت طلب کی ہے۔