تھائی لینڈ اورکمبوڈیا میں جنگ کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔ سرحد کے ساتھ کئی علاقوں میں دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ ان جھڑپوں میں ایک فوجی سمیت 15 افراد مارے گئے۔ تازہ ترین کشیدگی سے بھارت کو چوکنا کردیا گیا ہے۔ اس حد تک تھائی لینڈ میں ہندوستانی سفارت خانے نے ہندوستانیوں کے لیے ایک اہم ایڈوائزری جاری کی ہے۔سفارت خانے، نے ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ تھائی لینڈ کے سات صوبوں کا سفر نہ کریں۔ یہ کہا گیا ہے کہ انہیں ان سات صوبوں سے دور رہنا چاہئے: اوبن رتچاتھانی، سورین، سیساکیت، بوریرام، سا کیو، چنتھابوری اور ٹروٹ۔ اس حد تک، ایکس نے پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا ہے۔
تھائی وزارت دفاع کے ترجمان سورسانت کانگسیری نے کہا کہ سرحد کے ساتھ چھ علاقوں میں جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ تھائی لینڈ میں بدھ کے روز ایک بارودی سرنگ کے دھماکے نے تازہ جھڑپوں کو جنم دیا۔ دھماکے میں تھائی لینڈ کے پانچ فوجی زخمی ہو گئے۔ تھائی لینڈ نے کمبوڈیا پر بارودی سرنگ کے دھماکے کا ذمہ دار ہونے کا الزام لگایا لیکن کمبوڈیا نے جواب دیا کہ یہ پرانی بارودی سرنگ ہو سکتی ہے اور اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اس تناظرمیں، تھائی لینڈ، نے کمبوڈیا سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا، اپنے کمبوڈیا کے سفیرکو ملک سے نکال دیا۔ تھائی لینڈ، جس نے تمام سرحدی چوکیوں کو بند کر دیا، نے کمبوڈیا میں اپنے شہریوں سے ملک چھوڑنے کا مطالبہ کیا۔ جمعہ کی علی الصبح دوسرے روز بھی سرحد پر دونوں ملکوں کے فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ تھائی فوج نے کمبوڈیا کی فوج پر بھاری ہتھیار استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی تنازعے کی وجہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد پہلے ہی بے گھر ہو چکی ہے۔ اموات کی تعداد میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
ایک لاکھ افراد کا انخلا
تھائی وزارت داخلہ نے کہا کہ سرحد کے ساتھ چاروں صوبوں سے تقریباً ایک لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ تقریباً 300 جزوی پناہ گاہیں قائم کی گئی ہیں۔ شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد 14 تک پہنچ گئی ہے۔ بین الاقوامی صحافیوں نے بتایا کہ کمبوڈیا کی سرحد سے 20 کلومیٹر دور سمرونگ قصبے میں جمعہ کو بھی فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔ حکام نے بتایا کہ تھائی باشندوں کے ساتھ جھڑپوں میں ایک کمبوڈین شہری اور پانچ دیگر ہلاک ہوئے۔
دونوں ممالک کےدرمیان سرحد کا تنازعہ
دونوں ممالک کے درمیان تقریباً 800 کلومیٹر کی سرحد ہے۔ 2008 اور 2011 میں کئی سرحدی جھڑپیں ہوئیں، 2013 میں اقوام متحدہ نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کچھ ہدایات دیں۔ لیکن یہ تنازعہ مئی میں پھر بھڑک اٹھا۔ کمبوڈیا کے ایک فوجی کی ہلاکت کے بعد جھڑپیں عروج پر پہنچ گئیں۔
چھ مقامات پر لڑائی
جمعرات کو چھ مقامات پر لڑائی ہوئی۔ تھائی فوج کا کہنا تھا کہ ان علاقوں میں دو مندر بھی تھے۔ تھائی فوج نے ٹینکوں کے ذریعے کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی۔ دوسری جانب کمبوڈیا نے تھائی لینڈ کے علاقے میں راکٹ داغے۔ تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے فوجی اہداف پر بمباری کے لیے F-16 لڑاکا طیارے میدان میں بھیجے