Tuesday, December 02, 2025 | 11, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بہار میں جے ایم ایم کو نہیں ملی جگہ! آر جے ڈی-کانگریس کے فیصلے سے جے ایم ایم ناراض

بہار میں جے ایم ایم کو نہیں ملی جگہ! آر جے ڈی-کانگریس کے فیصلے سے جے ایم ایم ناراض

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Dec 01, 2025 IST

بہار میں جے ایم ایم کو نہیں ملی جگہ! آر جے ڈی-کانگریس کے فیصلے سے جے ایم ایم ناراض
جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) جھارکھنڈ میں ایک بڑی سیاسی جماعت کے طور پر ابھری ہے۔ اس وقت جھارکھنڈ میں جے ایم ایم کی حکومت چل رہی ہے۔ اس اتحاد کے حصہ کے طور پر، جے ایم ایم نے اتحاد میں حصہ لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے بہار اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔
 
مہاگٹھ بندھن کی جانب سے یہ بھروسہ بھی دیا گیا تھا کہ کچھ نشستیں جے ایم ایم کو دی جائیں گی۔ لیکن اس دوران آر جے ڈی اور کانگریس نے اتحاد کے اصولوں کو نظرانداز کرتے ہوئے جے ایم ایم کو ایک بھی نشست نہیں دی۔ اسمبلی انتخابات میں جے ایم ایم کو بہار میں ایک بھی نشست نہیں ملی۔ اس کے بعد جے ایم ایم نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم مہاگٹھ بندھن سے وابستہ ہیں۔
 
انتخابات کے بعد جائزہ اجلاس ہوا
 
پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ جے ایم ایم نے اتحاد کے سیاسی اصولوں اور شرائط کو مدنظر رکھتے ہوئے جھارکھنڈ میں حکومت بنائی اور آر جے ڈی کو اہم قلمدان سونپے۔ پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ بہار میں اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے، اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ اس دھوکہ کو نہیں بھول سکتا۔ نتیجتاً اس کے کارکنان سخت پریشان تھے۔ اس لیے بہار کے انتخابی نتائج کے بعد وہ ایک جائزہ میٹنگ کرے گی اور ہر معاملے پر بات کرے گی۔
 
بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہو چکا ہے، اور وہاں این ڈی اے نے حکومت بنا لی ہے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ جائزہ اجلاس کب بلایا جائے گا۔ اگر جائزہ میٹنگ ہوتی ہے تو سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا اثر آر جے ڈی اور کانگریس کابینہ پر پڑے گا، اور یہ ممکن ہے کہ آر جے ڈی کے واحد وزیر سنجے یادو کو استعفیٰ دینا پڑے۔
 
کانگریس ایم ایل اے نے اس معاملے پر کیا کہا؟
 
کانگریس ایم ایل اے نے اس معاملے پر کہا کہ کانگریس اور آر جے ڈی کو بہار میں جے ایم ایم کو جگہ دینا چاہئے تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جے ایم ایم کچھ سیٹیں جیت سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہیمنت سورین یہاں حکومت چلا رہے ہیں، اور وہ جو بھی فیصلہ کرتے ہیں وہ قابل قبول ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہیمنت سورین کے پاس کابینہ میں تبدیلیاں کرنے کا پورا اختیار ہے۔ نتیجتاً، امید کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں جھارکھنڈ میں سیاسی مساوات میں بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔