جموں وکشمیر نے منگل کو دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں میزبان ٹیم کو سات وکٹوں سے شکست دے کر رانجی ٹرافی کی تاریخ میں دہلی کے خلاف اپنی پہلی جیت حاصل کی۔ یہ سیزن کی ان کی دوسری واضح فتح تھی، جس نے ٹیم کو ایلیٹ گروپ ڈی پوائنٹس ٹیبل میں ممبئی سے بالکل پیچھے، دوسرے مقام پر پہنچا دیا۔
عاقب نبی کی تباہ کن گیندبازی
جموں و کشمیر نے ٹاس جیتنے کے بعد پہلے گیند بازی کرنے کا انتخاب کیا، اور عاقب نبی نے دہلی بیٹنگ لائن اپ کو 5-35 کے اعداد و شمار کے ساتھ پھاڑ دیا، جس کی حمایت ونشاج شرما (2-57) اور عابد مشتاق (2-30) نے کی، کیونکہ میزبان ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 211 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
پارس ڈوگرا اورعبدالصمد کی بہترین بلے بازی
جموں و کشمیر نے بھی اپنا ٹاپ آرڈر جلد کھو دیا، لیکن کپتان پارس ڈوگرا کے 183 گیندوں پر 106 اور عبدالصمد کے 115 گیندوں پر 85، اس کے بعد کنہیا وادھاون کے 81 گیندوں پر تیز 47 رنز نے رفتار کو برقرار رکھا، مہمان ٹیم 310 پر آل آؤٹ ہو کر 9 رن کی برتری حاصل کر گئی۔
دہلی کی دوسری اننگز
اس کے بعد دہلی نے اپنی دوسری اننگز میں 267/5 پر کھیل کو کنٹرول کرتے ہوئے دکھایا، کپتان آیوش بدونی نے 73 میں 72 اور آیوش دوسیجا نے 88 میں 62 رنز بنائے۔ تاہم، ایک ڈرامائی طور پر تباہی نے انہیں اپنی آخری پانچ وکٹیں صرف 10 رن پر گنوائیں اور 277 کے سکور پر ڈھیر ہو گئے، جس نے ٹورسٹ کو 179 رنز کا ہدف دیا۔بائیں ہاتھ کے اسپنر ونشاج دہلی کے زوال کے معمار تھے، جو اپنے چوتھے فرسٹ کلاس میچ میں تیسری بار پانچ وکٹ لے کر واپس آئے۔ اس کے 6-68 کے اسپیل نے جموں و کشمیر کی شاندار فتح کو یقینی بنایا۔
اقبال کے ناقابل شکست 133رنز
جموں و کشمیر نے تیسرا دن 55/2 پر ختم کیا، آخری صبح قمران اقبال اور ونشاج نے تعاقب کا دوبارہ آغاز کیا، کیونکہ J&K کو جیت کے لیے مزید 124 رنز درکار تھے۔ چوتھے دن، اقبال کے ناقابل شکست 133، ان کے کیریئر کی بہترین اننگز، نے جموں و کشمیر کو دہلی کے خلاف اپنے 43 ویں میچ میں تاریخی فتح دلائی۔
مختصر اسکور:
دہلی 211 اور 277 آل آؤٹ (آیوش بدونی 72، آیوش ڈوسیجا 62؛ ونشاج شرما 6-68)
جموں و کشمیر 310 اور 179/3 (قمران اقبال 133 ناٹ آؤٹ، ہریتک شوکین 2-52)