Tuesday, April 08, 2025 | 10, 1446 شوال
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • جسٹس یشونت ورما نے الہ آباد ہائی کورٹ کے جج کے طور پر حلف لیا

جسٹس یشونت ورما نے الہ آباد ہائی کورٹ کے جج کے طور پر حلف لیا

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Apr 06, 2025 IST     

image
جسٹس یشونت ورما، جسے بے حساب نقدی کے معاملے کی اندرونی تحقیقات کا سامنا ہے، انہوں نے ہفتہ کو الہ آباد ہائی کورٹ کے جج کے طور پر حلف لیا ۔تاہم داخلی تفتیش جاری رہنے تک انہیں عدالتی کام نہیں سونپا جائے گا۔ جسٹس ورما الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے بعد سنیارٹی میں چھٹے نمبر پر ہیں۔یاد رہے کہ نقدی ملنے کے معاملے میں جسٹس ورما کا دہلی ہائی کورٹ سے تبادلہ کیا گیا ہے.
 

جسٹس ورما نے اپنے پرائیویٹ چیمبر میں حلف لیا۔

جسٹس ورما نے ججوں کے لیے منعقد ہونے والی عام حلف برداری کی تقریبات کے برعکس ایک نجی چیمبر میں حلف لیا۔اس کی وجہ ان کے خلاف چل رہی اندرونی تحقیقات کو سمجھا جاتا ہے۔اس سے قبل وکیل وکاس چترویدی نے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ کے سامنے ایک PIL دائر کی تھی جس میں اندرونی تحقیقات مکمل ہونے تک جسٹس ورما کی حلف برداری پر روک لگانے کی درخواست کی گئی تھی، لیکن اسے مسترد کر دیا گیا۔
 

کیا ہے پورا معاملہ؟

گزشتہ ماہ دہلی میں جسٹس ورما کے گھر آگ لگ گئی جسے بجھانے کے لیے ٹیم پہنچی،جہاں ٹیم نے گھر سے بھاری مقدار میں نقدی برآمد کی۔ جب سی جے آئی سنجیو کھنہ کو اس کا علم ہوا تو انہوں نے کالجیم کی میٹنگ بلائی اور جسٹس ورما کو الہ آباد منتقل کردیا۔جسٹس ورما نے اپنے دفاع میں کہا کہ یہ انہیں بدنام کرنے کی سازش ہے۔
 

سپریم کورٹ کالجیم نے ٹرانسفر کی سفارش کی تھی۔

سپریم کورٹ کے کالجیم نے جسٹس ورما کو الہ آباد ہائی کورٹ بھیجنے کی سفارش کی تھی۔کالجیم نے اپنے فیصلے کو رسمی شکل دی اور اس تجویز کو منظوری کے لیے حکومت کو بھیج دیا، جسے حکومت نے 28 مارچ کو منظور کر لیا۔اس منتقلی کی الہ آباد ہائی کورٹ کی بار ایسوسی ایشن نے سخت مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کوڑے دان نہیں ہے۔ وہاں جسٹس ورما کی مخالفت کی جائے گی۔