سری نگر کے تاریخی ٹیگور ہال میں یکم نومبرکشمیر ورلڈ فلم فیسٹیول (KWFF) کے پانچویں ایڈیشن کا باوقار افتتاح عمل میں آیا، جس کے ساتھ ہی وادیٔ کشمیر ایک ہفتہ طویل فلمی، ثقافتی اور تخلیقی سرگرمیوں کے رنگوں میں ڈوب گئی۔ اس افتتاحی تقریب نے نہ صرف فنونِ لطیفہ کے شائقین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا بلکہ مقامی اور بین الاقوامی فلم سازوں، فنکاروں اور نوجوان طلبہ کے لیے ایک نیا حوصلہ بھی فراہم کیا۔
تقریب میں بالی ووڈ کے معروف اداکاروں، فلم سازوں اور فنکاروں نے شرکت کی جن کی موجودگی نے فیسٹیول کو نئی توانائی اور گلیمر بخشا۔ یہ موقع کشمیر کی فنی دنیا کے لیے نہایت اہم تھا، کیونکہ اس سے ایک طویل مدت بعد وادی میں فن و ثقافت کے فروغ کا وہ منظر دوبارہ دیکھنے کو ملا جس کے لیے اہلِ کشمیر برسوں سے منتظر تھے۔ اس موقع پر جموں و کشمیر کے نمایاں کلاکاروں کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں ایوارڈز سے بھی نوازا گیا، جنہوں نے اپنی تخلیقات کے ذریعے وادی کی پہچان کو عالمی سطح پر اجاگر کیا۔ معروف اداکار رضا مراد نے امید ظاہر کی حالات معمول پر آئیں گے۔ یوٹی حکومت بالی ووڈ کو یقین دہانی کراے یہ یہاں دوربارہ ایسا مواقعہ نہیں کیا۔ جموں کشمیر میں فلم صنعت کی شروعات ہونا اچھی بات ہے۔
فیسٹیول کے منتظمین کا کہنا ہے کہ KWFF کا بنیادی مقصد فلمی ثقافت کے فروغ کے ساتھ ساتھ مختلف معاشرتی اور ثقافتی پہلوؤں کو اجاگر کرنا ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف فلم سازوں اور فنکاروں کو اظہار کا پلیٹ فارم فراہم کیا جاتا ہے بلکہ نوجوانوں کو بھی کہانی سنانے، ہدایت کاری اور پروڈکشن کے میدان میں اپنی صلاحیتیں آزمانے کا موقع دیا جاتا ہے۔اس سال فیسٹیول میں ہندوستان کے مختلف حصوں کے علاوہ دنیا کے کئی ممالک سے منتخب فلموں کی نمائش کی جا رہی ہے۔ ان فلموں میں معاشرتی مسائل، انسانی حقوق، ثقافتی ہم آہنگی، اور ماحولیاتی تحفظ جیسے موضوعات کو تخلیقی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ ورکشاپس، ماسٹر کلاسز اور انٹرایکٹو سیشنز کے ذریعے طلبہ اور نئے فلم سازوں کو صنعت کے تجربہ کار ماہرین سے براہِ راست سیکھنے کا موقع بھی فراہم کیا گیا ہے۔
کشمیر ورلڈ فلم فیسٹیول صرف ایک ثقافتی تقریب نہیں بلکہ ایک فکری تحریک کی حیثیت رکھتا ہے جو فن، اظہارِ رائے، اور تخلیق کے آزادانہ جذبے کو فروغ دیتا ہے۔ یہ پلیٹ فارم نہ صرف فلمی دنیا کے پیشہ ور افراد کو جوڑتا ہے بلکہ مختلف ثقافتوں کے درمیان مکالمے کا ذریعہ بھی بنتا ہے۔افتتاحی دن کی تقریب نے اس بات کا عملی مظاہرہ کیا کہ کشمیر صرف قدرتی حسن کا نہیں بلکہ فنی تخلیق، علم و ادب، اور ثقافت کا بھی گہوارہ ہے۔
فیسٹیول کے دوران نوجوانوں کے لیے خصوصی نشستوں کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ وہ فلم سازی کے ذریعے اپنی سوچ کو مثبت سمت دے سکیں۔ یہ کہنا بجا ہوگا کہ کشمیر ورلڈ فلم فیسٹیول کے پانچویں ایڈیشن نے وادی میں امید، فن، اور یکجہتی کا ایک نیا پیغام دیا ہے۔ سنیما کی یہ عالمی زبان کشمیر کے لوگوں کے جذبات، خوابوں اور ثقافتی ورثے کو دنیا بھر میں پہنچانے کا ایک موثر ذریعہ بن چکی ہے۔