اترپردیش کے کیرانہ سے سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اقرا حسن کے ساتھ مبینہ بدسلوکی کا معاملہ اب گرم ہو رہا ہے۔ اب کیرانہ کی رکن پارلیمنٹ اقرا حسن کے ساتھ اے ڈی ایم کے مبینہ بدتمیزی کے معاملے پر بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدر راکیش ٹکیت کا بیان سامنے آیا ہے۔
کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا، اے ڈی ایم نے جو کہا وہ ان کی ذاتی رائے تھی یا حکومت نے ان سے ایم پیز/ایم ایل اے کے ساتھ بدتمیزی کرنے کو کہا ہے؟ اگر افسر کا رویہ ایسا ہے تو عام لوگوں کا کیا ہوگا؟
افسر کا ایسا رویہ مناسب نہیں، راکیش ٹکیت
کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ اے ڈی ایم کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔ اقرا حسن بہت نرم طبیعت کی ہے اور کسی کے ساتھ بدتمیزی نہیں کرتی ہے۔ جب وہ اے ڈی ایم کے دفتر گئی تو نگر پنچایت صدر بھی ان کے ساتھ تھے۔ افسر کا ایسا سلوک مناسب نہیں ہے۔ اس معاملے کی شکایت پارلیمنٹ کے اجلاس میں ضرور اٹھائی جائے گی۔
یہ سارا معاملہ تھا:
آپ کو بتا دیں کہ کیرانہ کی رکن اسمبلی اقرا حسن علاقے کے مسائل کو لے کر سہارنپور کے چٹمل پور سے نگر پنچایت صدر شمع پروین کے ساتھ اے ڈی ایم انتظامیہ سے ملنے گئی تھیں۔ دوپہر ایک بجے اے ڈی ایم سے رابطہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ وہ ابھی لنچ کے لیے گئے تھے۔ لنچ کے بعد اقرا حسن تقریباً تین بجے اے ڈی ایم کے دفتر پہنچیں۔ اس دوران اے ڈی ایم نے چٹمل پور کے نگر پنچایت صدر کو، جو اقرا کے ساتھ موجود تھے، کو کسی معاملے میں ڈانٹا۔
جب ایس پی ایم پی اقرا حسن نے مداخلت کی تو اے ڈی ایم سنتوش بہادر نے مبینہ طور پر اقرا حسن کو اپنا دفتر چھوڑنے کو کہا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ان کا دفتر ہے اور وہ کچھ بھی کہنے اور کرنے میں آزاد ہیں۔ اب اس معاملے کو لے کر تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔